اپوزیشن کے رہنما عبدالمنان نے اس پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اسمبلی میں ان کی اسپیکر بمان بنرجی اور ریاستی وزیر چندریکا بھٹاچاریہ سے بحث بھی ہوئی۔
مغربی بنگال ریاستی اسمبلی میں یوم آئین کے تقریب کے دوسرے دن اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان کو صرف پانچ منٹ بولنے کی اجازت ملنے پر بایاں محاز اور کانگریس کے ارکان اسمبلی نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسمبلی سے باہر نکل گئے۔
اس خصوصی تقریب میں تقریر کے لئے مزید وقت کا مطالبہ کرتے ہوئے حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان کی اسپیکر سے بحث بھی ہوئی جس کے بعد بایاں محاذ اور کانگریس کے ارکان اسمبلی احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی کے اجلاس سے باہر نکل گئے۔
اور آئندہ کل ہونے والی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ کا بھی بائکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ کل یوم آئین کے موقع پر ہونے والی خصوصی تقریب کے پہلے دن اپوزیشن رہنما کا نام مقررین میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
جس کو لیکر تنازعہ بھی ہوا تھا۔ آج دوسرے دن بھی یہی ہوا اور ان کو صرف پانچ منٹ کے لئے تقریر کرنے کی اجازت دی گئی۔
اجلاس کے دوران عبدالمنان اور اسپیکر اور ریاستی وزیر چندریما بھٹاچاریہ کے ساتھ ان کی بحث بھی ہوئی۔
جس کے بعد کانگریس اور بایاں محاذ کے ارکان اسمبلی نے یہ الزام لگایا کہ یوم دستور کے نام پر غیر اصولی کام ہوا ہے اور اسملبی سے باہر نکل گئے۔
اس سلسلے میں حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے کہا کہ کسی طرح کا بل پیش کرنے سے تین روز قبل نوٹس دینا پڑتا ہے۔
ترنمول کانگریس ارکان اسمبلی کو پڑھنا چاہیے اسی لئے ہم لوگ آئندہ کل بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ کا بھی بائکاٹ کریں گے۔
ریاستی اسمبلی کی تذلیل کی ہے تو میرے خلاف کارروائی کی جائے ضرورت پڑنے پر میں جیل بھی جاؤں میں نہیں ڈرتا۔