یکم مئی یعنی یوم مزدور لیکن پوری دنیا میں کورونا وائرس کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ ایک دن کی خوشی بھی انہیں نصیب نہیں ہوئی کیونکہ مہینوں سے چھٹی منا رہے ہیں۔
مہینوں سے ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔دو وقت کے کھانے کے بارے بھی گکر لگی رہتی ہے۔ای ٹی وی بھارت کولکاتا میں ایسے ہی کچھ مزدوروں سے یوم مزدور کے موقع پر بات کی ایسے مزدوروں سے جو سائکل وین چلاتے ہیں ۔
ان کا کام کام کے دنوں میں چھوٹے چھوٹے کارخانوں کے مال کو سیک جگہ سے دوسرے جگہ پہنچانا ہے۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس طرح کے تمام کارخانے بند ہیں۔جس کے نتیجے اب ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔مہینوں سے بے روزگاری میں زندگی گزر رہی ہے۔
کولکاتا کے سیالدہ علاقے میں ایسے ہی سائکل وین چلانے والوں نے ای ٹی بھارت کو بتایا کہ یہ سائکل وین ہی ان کا گھر ہے سردی یو برسات ہو یا گرمی دن میں وین چلاتے ہیں اور رات میں اسے عین پر کھانا کھاکر ادی عین پر سو جاتے ہیں۔
لیکن مہینوں سے وہ لاک ڈاؤن کی وجہ بے روزگار ہیں کوئی کام نہیں ہے کسی طرح کی کوئی آمدنی نہیں ہے۔بس جیسے تیسے دن گزر رہے ہیں۔کھانا بھی کبھی کبھی نصیب نہیں ہو رہا ہے ۔
ایک سیسے ہی مزدور نے بتایا کہ ہمارا کوئی گھر نہیں ہے ہوٹل میں کھا لیتے تھے اور اسی وین پر سو جاتے تھے لیکن ہوٹل بھی صیادہ تر بند ہیں لہزا ہم خود سے کھانا بھی نہیں بنا سکتے ہیں اور ہم فاقہ بھی کر نا پڑ رہا ہے ۔
کبھی کبھی فلاحی تنظیموں کی جانب سے کھانا مل جاتا ہے ادی کے بھروسے اب زندگی گزر رہی ہے ل۔حکومت کی جانب سے بھی کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔