ETV Bharat / state

Villagers Protest In Malda: اساتذہ کی تقرریوں میں بدعنوانی کے خلاف مالدہ میں احتجاج

مالدہ ضلع کے سجادیہ ہائی مدرسہ میں چھ اساتذہ کی تقرریوں میں بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے انتظامیہ کمیٹی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس دوران ایک شخص نے کہا کہ ٹیچرز کو جب تقرری نامہ دکھانے کو کہا گیا تو ایسا کرنے میں وہ ناکام رہے۔ Villagers Protest In Malda

اساتذہ کی تقرریوں میں بدعنوانی کے خلاف مالدہ میں احتجاج
اساتذہ کی تقرریوں میں بدعنوانی کے خلاف مالدہ میں احتجاج
author img

By

Published : Jul 26, 2022, 8:09 PM IST

مغربی بنگال: مالدہ ضلع کے ہریش چندر پور تھانہ علاقے میں واقع سجادیہ ہائی مدرسہ میں چھ اساتذہ کی تقرریوں میں بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے انتظامیہ کمیٹی کے خلاف احتجاج کیا۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی۔ مظاہرین اور مدرسہ کمیٹی کے اراکین کو بات چیت کے ذریعہ معاملے کو رفع دفع کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ Villagers Protest In Malda

مظاہرین میں شامل منیر الاسلام نام کے ایک شخص نے کہا کہ مدرسہ کے چھ ٹیچرز کی تقرری میں بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔ ٹیچرز کو جب تقرری نامہ دکھانے کو کہا گیا تو ایسا کرنے میں وہ ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیچرز کی تقرری کا معاملہ ہی نہیں ہے۔ بلکہ مڈ ڈے میل میں لاکھوں کے ہیرا پھری کا معاملہ ہے۔ اس کے علاوہ کنیا شری میں کٹ منی لینے کا بھی الزام ہے۔

سجادیہ ہائی مدرسہ کی انتظامیہ کمیٹی کے جنرل سکریٹری محمد شمس الحق نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اساتذہ کی تقرریاں ہوئیں ہیں۔ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ مدرسہ کے ٹیچرز انچارج محمد جہانگیر عالم نے کہا کہ وہ صرف ٹیچرز کی تقرری پر یہ کہہ سکتے ہیں کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اساتذہ کی تقرریوں کو انجام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک مڈ ڈے میل کی بات ہے تو روزانہ طلباء وطالبات کے لیے مڈ ڈے میل کا کھانا بننے کے بعد اس کی تصویر ضلع محکمہ تعلیم کو بھیج دی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: DYFI Protesters Clash With Police: ڈی وائی ایف آئی اور یوتھ کانگریس کے حامیوں پر پولیس کا لاٹھی چارج

مغربی بنگال: مالدہ ضلع کے ہریش چندر پور تھانہ علاقے میں واقع سجادیہ ہائی مدرسہ میں چھ اساتذہ کی تقرریوں میں بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے انتظامیہ کمیٹی کے خلاف احتجاج کیا۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی۔ مظاہرین اور مدرسہ کمیٹی کے اراکین کو بات چیت کے ذریعہ معاملے کو رفع دفع کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ Villagers Protest In Malda

مظاہرین میں شامل منیر الاسلام نام کے ایک شخص نے کہا کہ مدرسہ کے چھ ٹیچرز کی تقرری میں بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔ ٹیچرز کو جب تقرری نامہ دکھانے کو کہا گیا تو ایسا کرنے میں وہ ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیچرز کی تقرری کا معاملہ ہی نہیں ہے۔ بلکہ مڈ ڈے میل میں لاکھوں کے ہیرا پھری کا معاملہ ہے۔ اس کے علاوہ کنیا شری میں کٹ منی لینے کا بھی الزام ہے۔

سجادیہ ہائی مدرسہ کی انتظامیہ کمیٹی کے جنرل سکریٹری محمد شمس الحق نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اساتذہ کی تقرریاں ہوئیں ہیں۔ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ مدرسہ کے ٹیچرز انچارج محمد جہانگیر عالم نے کہا کہ وہ صرف ٹیچرز کی تقرری پر یہ کہہ سکتے ہیں کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اساتذہ کی تقرریوں کو انجام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک مڈ ڈے میل کی بات ہے تو روزانہ طلباء وطالبات کے لیے مڈ ڈے میل کا کھانا بننے کے بعد اس کی تصویر ضلع محکمہ تعلیم کو بھیج دی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: DYFI Protesters Clash With Police: ڈی وائی ایف آئی اور یوتھ کانگریس کے حامیوں پر پولیس کا لاٹھی چارج

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.