مغربی بنگال: مالدہ ضلع کے ہریش چندر پور تھانہ علاقے میں واقع سجادیہ ہائی مدرسہ میں چھ اساتذہ کی تقرریوں میں بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے انتظامیہ کمیٹی کے خلاف احتجاج کیا۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی۔ مظاہرین اور مدرسہ کمیٹی کے اراکین کو بات چیت کے ذریعہ معاملے کو رفع دفع کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ Villagers Protest In Malda
مظاہرین میں شامل منیر الاسلام نام کے ایک شخص نے کہا کہ مدرسہ کے چھ ٹیچرز کی تقرری میں بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔ ٹیچرز کو جب تقرری نامہ دکھانے کو کہا گیا تو ایسا کرنے میں وہ ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیچرز کی تقرری کا معاملہ ہی نہیں ہے۔ بلکہ مڈ ڈے میل میں لاکھوں کے ہیرا پھری کا معاملہ ہے۔ اس کے علاوہ کنیا شری میں کٹ منی لینے کا بھی الزام ہے۔
سجادیہ ہائی مدرسہ کی انتظامیہ کمیٹی کے جنرل سکریٹری محمد شمس الحق نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اساتذہ کی تقرریاں ہوئیں ہیں۔ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ مدرسہ کے ٹیچرز انچارج محمد جہانگیر عالم نے کہا کہ وہ صرف ٹیچرز کی تقرری پر یہ کہہ سکتے ہیں کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اساتذہ کی تقرریوں کو انجام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک مڈ ڈے میل کی بات ہے تو روزانہ طلباء وطالبات کے لیے مڈ ڈے میل کا کھانا بننے کے بعد اس کی تصویر ضلع محکمہ تعلیم کو بھیج دی جاتی ہے۔