کولکاتا: مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری اور رکن پارلیمان ابھیشیک بنرجی نےسماجی ویب سائٹ ’ایکس (ٹوئٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی بھارت اور انڈیا کے درمیان جھوٹا تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ لوگوں کی اصل پریشانیوں سے توجہ ہٹائی جا سکے۔
پوسٹ میں ابھیشیک نے لکھا ہے کہ بی جے پی نے اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کے لیے انڈیا بمقابلہ انڈیا کا ایشو بنایا ہے۔ اسے صاف صاف کہہ دیں، اشیاء کی آسمان چھوتی قیمتوں، مہنگائی، فرقہ وارانہ مسائل، وائرلیس کنیکٹیویٹی، پڑوسی ممالک کے ساتھ سرحدی مسائل اور اس ڈبل انجن والی حکومت کی دھکم پیل کی ذمہ دار مرکزی حکومت ہے۔
حالیہ G-20 سربراہی اجلاس کے عشائیے کے دعوت ناموں پر گرما گرم بحث ہوئی ہے۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ دعوت نامہ میں صدر ہندکے بجائےصدر بھارت لکھا گیا ہے۔ اتفاق سے، پچھلے سال گجرات کے ایم پی بی جے پی لیڈر میتیش پٹیل نے لوک سبھا میں ہندوستان کا نام بدل کر ’’بھارت‘‘ یا ’’بھارت ورشا‘‘ کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ بی جے پی لیڈر نے دعویٰ کیا، ’’ہندوستان کا نام برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے دیا تھا۔‘‘ یہ ہمیں اپنے ملک میں غلامی کے دور کی یاد دلاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Mamata On India Name Change کیا بی جے پی ملک کا نام بھی تبدیل کردیے گی، ممتا بنرجی
تاہم اپوزیشن نے راشٹرپتی بھون کی جانب سے جی-20 اجلاس کے لیے بھیجے گئے دعوتی خط میں انڈیا کے بجائے ہندوستان لکھنے پر تنقید کی۔ برطانیہ کی یونین آف اسٹیٹس کو ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ چوں کہ اپوزیشن اتحاد کا نام انڈیا ہے اس لئے نام تبدیل کرکے نیچا دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔