حیدرآباد: بھارت میں کرکٹ صرف ایک کھیل نہیں ہے بلکہ یہ نسلوں سے چلا آنے والا ورثہ ہے۔ یہ وراثت ایک نسل سے دوسری نسل کو بہت اچھی طرح سے منتقل ہوتی گئی ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ بھارت نے پاکستان، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز جیسے ممالک کی طرح کبھی کرکٹ میں زوال نہیں دیکھا۔ اس وراثت کی ایسی بہت سی مثالیں ہیں جب باپ کی وراثت کو بیٹوں نے اپنے کندھوں پر اٹھایا اور بھارتی کرکٹ ٹیم کو بلندیوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ایسے کھلاڑیوں نے نہ صرف اپنے خاندان کی کرکٹ کی روایت کو آگے بڑھایا ہے بلکہ ملک میں کرکٹ کی بھرپور تاریخ میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ آج ہم آپ کو سات باپ بیٹوں کے بارے میں بتائیں گے جنہوں نے نہ صرف ایک ہی کنیت کا اشتراک کیا بلکہ سب سے بڑے اسٹیج پر اپنے ملک کی نمائندگی بھی کی۔
باپ بیٹوں کی جوڑی جنہوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں بھارت کی نمائندگی کی
سنیل گواسکر اور روہن گواسکر: عظیم ہندوستانی کرکٹر سنیل گواسکر نے اپنے شاندار بین الاقوامی کیریئر میں کئی ریکارڈ بنائے، جس میں انہوں نے 125 ٹیسٹ اور 108 ون ڈے میچ کھیلے ہیں۔ طویل فارمیٹ میں گواسکر نے 236 ناٹ آؤٹ کے سب سے زیادہ اسکور کے ساتھ 10,122 رنز بنائے۔
انھوں نے مجموعی طور پر 34 سنچریاں اور 45 نصف سنچریاں اسکور کیں۔ 50 اوور کے فارمیٹ میں لٹل ماسٹر نے 103 ناٹ آؤٹ کے سب سے زیادہ اسکور کے ساتھ 3,092 رنز بنائے۔
ان کے بیٹے روہن گواسکر نے 2004 میں اپنا ڈیبیو کیا، ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ون ڈے میں بھارت کی نمائندگی کی اور کرکٹ کی دنیا میں اپنی شناخت بنائی۔ تاہم ان کا کیریئر زیادہ دیر تک نہیں چل سکا، انہوں نے صرف 10 ون ڈے میچ کھیلے۔ جس میں ان کے نام ایک نصف سنچری کے ساتھ مجموعی طور ہر 151 رنز شامل ہیں۔
یوگراج سنگھ اور یووراج سنگھ: یوراج سنگھ بلاشبہ ہندوستان کے اب تک کے سب سے بڑے میچ جیتانے والے کھلاڑی ہیں۔ وہ 2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے بہترین کھلاڑی تھے اور 2007 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان کا ٹی ٹوئنٹی میں تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ اب بھی ایک ریکارڈ ہے۔
وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ایک اوور میں چھ چھکے لگانے والے واحد کھلاڑی بھی ہیں۔ جبکہ یووراج کے والد یوگراج نے بھی ہندوستان کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کھیلی ہے، لیکن ان کا کیریئر ان کے بیٹے جیسا طویل نہیں تھا، انھوں نے بھارت کے لیے صرف ایک ٹیسٹ اور چھ ون ڈے میچ کھیلے ہیں۔
وجے منجریکر اور سنجے منجریکر: وجے منجریکر نے 1952 میں ڈیبیو کیا، ہندوستان کے لیے 55 ٹیسٹ میچ کھیلے، جس میں ان کا ریکارڈ اچھا تھا، انھوں نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ سے قبل سات سنچریاں اور 15 نصف سنچریاں اسکور کیں۔ جبکہ ان کے بیٹے سنجے منجریکر، جو ایک مشہور کمنٹیٹر ہیں، نے بھی انڈیا کی جرسی پہن رکھی ہے۔ انہوں نے ملک کے لیے 37 ٹیسٹ اور 74 ون ڈے میچ کھیلے ہیں۔ ان کے نام 4037 بین الاقوامی رنز ہیں۔
ونو مانکڈ اور اشوک مانکڈ: ونو مانکڈ، نان اسٹرائیکر پر گیند کرنے سے پہلے بلے باز کو رن آؤٹ کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ 1950 اور 60 کی دہائی کے عظیم ترین بین الاقوامی کرکٹرز میں سے ایک ہیں۔ اشوک مانکڈ نہ صرف ہندوستان کے لیے کھیلے بلکہ انھیں بمبئی کے اب تک کے بہترین کپتانوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
ونو مانکڈ نے اپنا ڈیبیو 1946 میں انگلینڈ کے خلاف کیا اور 44 ٹیسٹ میچ کھیلے جس میں انہوں نے 162 وکٹیں حاصل کیں اور اپنے بین الاقوامی کیریئر میں 2109 رنز بنائے۔ دوسری جانب ان کا بیٹا اشوک مانکڈ زیادہ دیر تک نہیں کھیل سکے۔ مانکڈ نے 22 ٹیسٹ اور ایک ون ڈے کھیلا، جس میں انہوں نے 991 اور 44 رنز بنائے اور 50 اوور کے فارمیٹ میں ایک وکٹ حاصل کی۔
راجر بنی اور اسٹورٹ بنی: بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے صدر راجر بنی 1983 کے ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر تھے۔ ان کے بیٹے اسٹورٹ بنی کا کریئر زیادہ لمبا نہیں چل سکا، لیکن انھوں نے ون ڈے میں کسی ہندوستانی کے لیے بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ اپنے نام کر رکھا ہے۔
راجر نے بین الاقوامی کرکٹ میں 1459 رنز بنائے اور 124 وکٹیں حاصل کیں۔ دوسری جانب اسٹورٹ نے تینوں فارمیٹس میں بھارت کی نمائندگی کی تاہم انہیں انٹرنیشنل کرکٹ میں زیادہ موقع نہیں ملا۔ اسٹورٹ بنی نے تمام فارمیٹس میں 23 میچ کھیلے۔ جس میں انھوں نے 459 رنز اور 24 وکٹیں اپنے نام کر رکھے ہیں۔
ہیمنت اور ہرشیکیش کانیٹکر: ہیمنت شمسندر کانیٹکر ایک ہندوستانی کرکٹر تھے، جنہوں نے 1974 میں دو ٹیسٹ میچ کھیلے۔ ان کے بیٹے ہرشیکیش کانیٹکر نے 1999-2000 میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔ ہیمنت نے اپنے کیریئر میں 111 رنز بنائے، جب کہ رشیکیش نے اپنے دو ٹیسٹ میچوں میں 74 رنز اور ون ڈے میں 339 رنز بنائے اور 17 وکٹیں حاصل کیں۔
لالہ امرناتھ اور موہندر اور سریندر امرناتھ: ہندوستان کے لالہ امرناتھ نہ صرف خود ایک عظیم کھلاڑی رہے ہیں بلکہ وہ دو بین الاقوامی کرکٹرز کے والد بھی ہیں۔ لالہ ایک مشہور آل راؤنڈر تھے جنہوں نے اپنے بیٹوں موہندر اور سریندر امرناتھ کو ہندوستانی سفید جرسی پہننے اور کھیل پر اپنا نشان چھوڑنے کی راہ ہموار کی۔ لالہ نے 24 ریڈ بال میچ کھیلے، جبکہ موہندر اور سریندر نے بالترتیب 154 اور 13 بین الاقوامی میچوں میں حصہ لیا۔