سرینگر : جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب بھارت کی حکومت، چین کے ساتھ بات چیت کر سکتی ہے تو وہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان سے بات کیوں نہیں کرتی۔
فاروق عبداللہ نے انتخابی مہم کے دوران سرینگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ (بی جے پی حکومت) چین کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں جس نے ہماری زمین کے 2000 کیلو میٹر رقبہ پر قبضہ کررکھا ہے اور اپنے قبضے کو بڑھا رہا ہے تو پھر پاکستان کے ساتھ بات چیت کیوں نہیں کی جاتی؟ کیا وجہ ہے؟ دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ کو حل کرنے کا واحد راستہ بات چیت ہے۔ کب تک ہم دہشت گردی میں زندہ رہیں گے، ہمارے لوگ کب تک مارے جائیں گے‘۔
این سی صدر، بی جے پی امیدواروں کی تائید میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ کی جانب سے کئے ریمارکس کا حوالہ دے رہے تھے۔ امت شاہ، جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خاتمہ کےلئے پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے کی تجویز پر نیشنل کانفرنس کو نشانہ بنایا تھا۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ آرٹیکل 370 کو بحال کرے گا اور وہ اس کی بحالی کے لیے دوبارہ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ فاروق عبداللہ نے امت شاہ کے اس بیان پر جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آرٹیکل 370 کبھی بحال نہیں ہوگا، ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ کو معلوم ہونا چاہئے کہ سپریم کورٹ نے ماضی میں آرٹیکل 370 کے حق میں تین فیصلے دیئے تھے۔ ہم اس کی بحالی کے لئے دوبارہ سپریم کورٹ جائیں گے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں این سی اور کانگریس اتحاد کی جانب سے 83 حلقوں پر امیدوار اتارے گئے جبکہ 5 سیٹوں پر دوستانہ مقابلہ کا اعلان کیا گیا۔