مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل جنوبی 24 پرگنہ میں واقع نواب واجد علی شاہ کی نگری تاریخی شہر میٹیابرج کی سرزمین کئی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے۔
تاریخی شہر میٹیابرج کی سرزمین نے متعدد مشہور و مقبول شخصیات دیکھی ہے جنہوں نے فرش سے عرش تک کامیاب سفر کیا اور غریبوں کی مدد کرکے خدمت خلق انجام تک پہنچایا۔
میٹیابرج کی انہی بڑی شخصیات میں سے ایک الحاج محمد امین انصاری ہیں جو کسی تعارف کا محتاج نہیں ہیں۔ Alhaj Muhammad Amin Ansari on West bengal Politics وہ اپنے سیاسی شعور اور فلاح و بہبود کے کاموں کی وجہ سے عام لوگوں کے درمیان کافی مشہور و مقبول ہیں۔
سابق کاؤنسلر اور سماجی کارکن الحاج محمد امین انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو Alhaj Muhammad Amin Ansari interview with ETV bharat کرتے ہوئے ریاست کے اقلیتی طبقے کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی۔ Current Situation of Minority Community in West Bengal
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے الحاج محمد امین انصاری نے کہا کہ 'وہ سماج کے غریب طبقے بالخصوص مسلمانوں کی مدد اور ان کی پریشانیوں کو دور کرنے کی کوشش کے ارادے سے ہی سیاست میں قدم رکھا۔'
الحاج محمد امین انصاری نے کہا کہ 'انہیں ان کے مقصد تک پہنچنے میں کامیابی بھی ملی۔ وہ اپنے دس سالہ دور بطور کاؤنسلر کو دیکھ کر جوش اور مطمئین بھی ہیں۔'
ان کا کہنا ہے کہ 'اس وقت کے لفٹ فرنٹ رہنما دلیپ سین سمیت دیگر رہنماؤں کی مدد سے میٹیابرج کی سرزمین پر کالج بنانے کا جو خواب دکھا تھا وہ حقیقت میں بدلا۔'
سماجی کارکن محمد امین انصاری نے آج جس آن لائن تعلیم کی بات ہو رہی ہے اس کے بارے میں 20 سال پہلے سوچا تھا۔ اس وقت میرے ذہن میں ایک بات آئی کہ بچوں کو جدید تعلیم دینے کے لیے کمپیوٹر لازمی ہے۔ اس کے لیے بڑی کوشش بھی کی لیکن اس شعبے میں کام کرنے کا وقت آیا تو سیاست سے کنارہ کشی کا فیصلہ کرنا پڑا۔'
انہوں نے کہا کہ 'اپنے خاندان والوں کے درمیان رشتے کو مضبوط بنانے کے ارادے سے کامیاب سیاسی کیریئر کو خیرباد کہہ دیا انہیں اس فیصلے پر افسوس نہیں ہوا بلکہ خوشی ہوئی کہ خاندان کے تمام لوگ اپنی اپنی جگہ پر بہتر پوزیشن میں ہیں۔' Conspiracy Against Urdu Language in West bengal
تاریخی شہر میٹیابرج کے مشہور تاجر، سماجی کارکن اور سابق سیاسی رہنما محمد امین انصاری نے کہا کہ 'ریاست میں اقلیتی طبقےکو ان کی اپنی مادری زبان سے محروم رکھنے کی سازش کی جا رہی ہے۔' Alhaj Muhammad Amin Ansari on Urdu Language
انہوں نے کہا کہ 'انگریزی میڈیم اسکول قائم کرنے کا فیصلہ بالکل درست ہے لیکن کسی زبان کی اہمیت کو کم کرکے نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 'ایک دن ایسا بھی آئے گا جب مسلمان کسی بھی سیاسی جماعت کے جلسے جلوس میں نظر نہیں آئیں گے۔ مغربی بنگال میں بھی صورتحال کچھ اسی طرح ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: Kolkata Municipal Elections 2021: مغربی بنگال کی سیاست میں نئے مسلم سیاسی رہنماؤں کا مستقبل
گزشتہ کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات 2015 میں ترنمول کانگریس نے 42 مسلمانوں کو ٹکٹ دیا تھا لیکن 2021 انتخابات میں اس کی تعداد آدھی سے بھی کم ہو کر 19 تک پہنچ گئی۔ اس کا مطلب کیا ہے۔ عام لوگوں کو اس پر غور فکر کرنا چاہیے۔'
الحاج محمد امین انصاری کی بیوی دو مرتبہ کی کاؤنسلر رہ چکی سرور جہاں نے کہا کہ 'رشتے میں دراڑ نہ پڑے اسی وجہ سے سیاست سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 'ہمارے لیے رشتہ داری سیاست سے کہیں بڑھ کر ہے۔ اس سلسلے کو مستقبل میں برقرار رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔'
ان کا کہنا ہے کہ وہ بھی اپنے شوہر کی طرح عام لوگوں کی خدمت انجام دینے میں یقین رکھتی ہیں۔ گھریلو خواتین کے لیے آج بھی کچھ نہ کچھ کرتی رہتی ہیں۔'