وزارت داخلہ کی جانب سے پارلیمان میں ایک رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ مغربی بنگال کے مدرسوں میں دہشت گردی کی تربیت دی جاتی ہے۔
اس بیان کے خلاف آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
مظاہرین نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مغربی بنگال کے دینی مدراس سے متعلق جو متعصبانہ رپورٹ پیش کی گئی ہے اس کو جلد از جلد واپس لیا جائے۔
اس موقع پر آل بنگال مائنارٹی یوتھ فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری قمرالزماں اور آل بنگال امام ایسوسی ایشن کے سکریٹری اختر حسین وغیرہ نے شرکت کرکے اظہار خیال کیا۔
آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے جنرل سکریٹری قمرالزماں نے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے مغربی بنگال کے مدرسوں سے متعلق جو رپورٹ پیش کی گئی ہے وہ سفید جھوٹ پر مبنی ہے اور مسلمانوں کے خلاف ایک اور منظم سازش کا حصہ ہے آزادی کے 70 برسوں میں یہ مسلمانوں کے خلاف سب سے سنگین اقدام ہے اور جو نہایت ہی خطرناک ہے ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں آزادی کے بعد ملک میں ایک بھی مثال نہیں ملتی ہے کہ مدرسوں دہشت گردی کی تربیت دی جاتی ہے یہ پوری دنیا میں مسلمانوں کو بدنام کرنے کی ایک اور کوشش ہے مودی حکومت کو اس رپورٹ کے لئے مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہیے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ مرکزی حکومت مدرسوں کے متعلق اس رپورٹ کو واپس لے.
جب کہ آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے جنرل سکریٹری قمرالزماں نے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے مغربی بنگال کے مدرسوں سے متعلق جو رپورٹ پیش کی گئی ہے وہ سفید جھوٹ پر مبنی ہے اور مسلمانوں کے خلاف ایک اور منظم سازش کا حصہ ہے آزادی کے 70 برسوں میں یہ مسلمانوں کے خلاف سب سے سنگین اقدام ہے اور جو نہایت ہی خطرناک ہے ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں آزادی کے بعد ملک میں ایک بھی مثال نہیں ملتی ہے کہ مدرسوں دہشت گردی کی تربیت دی جاتی ہے یہ پوری دنیا میں مسلمانوں کو بدنام کرنے کی ایک اور کوشش ہے مودی حکومت کو اس رپورٹ کے لئے مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہیے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ مرکزی حکومت مدرسوں کے متعلق اس رپورٹ کو واپس لے۔