ادھیر رنجن چودھری نے اپنے دعوے کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جو جیسا کرے گا ویسا ہی پائے گا۔ ترنمول کانگریس نے اقتدار میں آنے سے قبل جتنے وعدے کئے تھے اسے اب تک پورا نہیں کیا جاسکا۔ مغربی بنگال کے عوام پریشان ہیں۔ انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ بنگال کے عوام نے یہ سب برداشت کرنے کے لئے ہی ممتابنرجی کو اقتدار میں لایا تھا۔
پردیش کانگریس کے صدر کا کہنا ہے کہ پنچایت انتخابات میں ترنمول کانگریس کے رہنماؤں نے اپوزیشن پارٹیوں کے امیدواروں کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے تک نہیں دیے تھے۔
میں اب یہ انتباہ دینا چاہتا ہوں کہ اسمبلی انتخابات میں ٹی ایم سی، اپوزیشن پارٹیوں کے امیدواروں کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے روک کر دکھائے۔ عوام کو اب سمجھ میں آیا کہ جس پارٹی کو ہاتھ پکڑ کر بنگال میں لایا گیا تھا اب انہیں کتنی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کا انہیں ذرا بھی اندازہ نہیں تھا۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ریاست میں تبدیلی اور ترقی کے نام پر اقتدار میں آنے والی ترنمول کانگریس اب ڈیکٹیٹر بن چکی ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنما کل تک گھر گھر گھوم کر لوگوں کی خیریت پوچھتے تھے آج غریب لوگ ان کے گھروں کے سامنے گھنٹوں کھڑے رہنے کے باوجود ان سے مل نہیں پاتے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ترنمول کانگریس کے رہنما غریب سے امیر بن گئے اور ریاست کے عوام غریب سے غریب تر ہوتے چلے گئے۔