مغربی بنگال کے ضلع مرشدآباد کے ساگر دیگھی پولیس اسٹیشن کی حدود میں ایک 11 برس کے مدرسے کے طالب علم کو چند افراد نے جے شری رام کا نعرہ نہیں لگانے پر بے رحمی سے زدوکوب کیا۔ اس طالب علم کو زخمی حالت میں اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا ہے۔
واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی ناراض لوگوں نے نیشنل ہائی نمبر34 کا گھیراؤ کیا جس کی وجہ سے سلی گوڑی اور کولکاتا کے درمیان ٹریفک نظام متاثر ہوا۔
سڑک جام کی اطلاع ملتے ہی ایڈیشنل سپرنڈنٹ آف پولس مرشدآباد وہاں پہنچے اور کافی دیر تک احتجاج کرنے والوں سے بات چیت کی اور ملزمین کو گرفتار کرنے کا یقین دلایا۔ دوگھنٹے تک ٹریفک جام رہنے کی وجہ سے دونوں طرف دور دور تک گاڑیوں کی قطار لگ گئی۔
مقامی لوگوں کے مطابق ساگر دیگھی تھانہ کے تحت ہی کمار سونا میں زیر تعلیم 11 برس کے طالب علم رجب عالم اپنے گاؤں سے مدرسہ جا رہے تھے۔ اس درمیان مالدہ کی جانب سے بہرام پور کی طرف جارہے چند موٹر سائیکل سواروں نے ساگردیگھی پولیس اسٹیشن کے قریب مدرسہ کے طالب علم کو پکڑ کر اسے جے شری رام کا نعرہ لگانے کے لیے مجبور کیا لیکن طالب علم نے انکار کر دیا تو انہوں نے اسے بے رحمی سے مارا پیٹا۔