مغربی بنگال میں کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے 144 وارڈز میں سخت سکیورٹی انتظامات کے باوجود بیشتر علاقوں میں پولنگ کے دوران ہنگامہ آرائی Violence During Polling اور امیدواروں پر حملے کے متعدد واقعات پیش آئے۔
ریاست کی تمام اپوزیشن جماعتوں نے ریاستی الیکشن کمیشن State Election Commission اور کولکاتا پولیس کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔
اس دوران بی جے پی نے کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات میں تشدد کے خلاف ریاست گیر سطح پر احتجاج کیا جس سے بیشتر اضلاع میں ٹریفک نظام درہم برہم ہوگیا۔
ہوڑہ ضلع میں بی جے پی کے حامیوں نے ہوڑہ میدان میں کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات میں بی جے پی امیدواروں پر حملے کے خلاف احتجاج کیا اور ناکہ بندی کردی۔
اس کے علاوہ شمالی 24 پرگنہ، ندیا، بانکوڑہ اور مشرقی و مغربی مدنی پور میں بھی بی جے پی کے حامیوں کے احتجاجی دھرنے کے دوران ناکہ بندی کرنے کی اطلاع ہے۔
دوسری جانب وارڈ نمبر 71 سے سی پی آئی ایم کے امیدوار کے مترا نے کولکاتا انتخابات میں تشدد اور ریگنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے الیکشن سے اپنا نام واپس لے لیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات کے نام پر جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔ پولنگ بوتھ پر ترنمول کانگریس حامیوں نے قبضہ کرکے ریگنگ کی ہے۔ اس صورتحال میں کسی کی جیت یا کسی کی ہار کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔