مغربی بنگال کے اعلی تعلیمی اداروں میں آئے دن تنازعات کا سلسلہ جاری ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کے بعد اب وشوا بھارتی جادب پور یونیورسٹی میں تنازعہ پیدا ہوا ہے۔ حالیہ دنوں میں عالیہ یونیورسٹی کے سابق وی سی محمد علی کے ساتھ کیا ہوا، سب کے سامنے ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کے وی سی کو ان کے دفتر میں محاصرہ کرکے ترنمول کانگریس طلبا یونین کے سابق رہنما نے بدکلامی اور دھمکی دی تھی جس کا آڈیو ٹیپ وائرل ہوا تھا۔ Jadavpur University alarm after ‘collar’ boast in audio clip
اب جادب پور یونیورسٹی کے سلسلے میں آڈیو ٹیپ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں بھی ترنمول کانگریس سے منسلک طالب کا نام آ رہا ہے۔ آڈیو کلیپ کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ آواذ جادب پور یونیورسٹی کے طالب علم سنجیب پرمانک کی ہے جس کا تعلق ترنمول کانگریس چھاتر پریشد سے ہے۔اس واقعے کی جادب پور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے سخت مذمت کی گئی ہے۔ اساتذہ اس کے خلاف احتجاج بھی کرنے والے ہیں۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جادب پور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر پارتھو پراتیم رائے نے کہا کہ یہ تمام اساتذہ کے لئے بہت ہی حیران کن ہے۔ ہم شاگرد و اساتذہ کے خوشگوار تعلقات کے قائل ہیں۔ کوئی بھی طالب علم کسی بھی وقت اساتذہ سے مل سکتا اپنے مسائل کے حل کے لئے رابطہ کر سکتا ہے طلباء کی ہم طرح سے مدد کرتے ہیں یہاں طلباء و اساتذہ کے درمیان بہت ہی خوشگوار تعلقات ہے لیکن طلباء یونین کے رہنما کا آڈیو سامنے آیا ہے جس میں وہ ٹیچرس کو دھمکی دے رہا ہے جو تشویشناک ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ اساتذہ کو خوفزدہ کرنا چاہتے ہیں۔
حالیہ دنوں میں میں ہم نے ایسا رجحان دیکھا ہے کہ ایسا کرنے والوں کو انعام دیا جا رہا ہے۔محکمہ اعلی تعلیم کی جانب سے ان کو گورننگ باڈی میں جگہ مل رہی ہے۔ان کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے ۔لیکن جادب پور یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء طبقہ اس کی مذمت کرتا ہے اور اس کے خلاف ہم لوگ احتجاج کریں گے۔ اس معاملہ میں ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کے رہنما سنجیب پرمانک نے کہا کہ ’مجھے یاد نہیں ہے کہ میں نے اس طرح کی بات کب کی تھی۔ اس آڈیو کلیپ کی فورینسک جانچ ہونی چاہئے۔ 30 سیکنڈ کا آڈیو کلیپ ہے اس سے کیا ثابت ہوگا۔ آڈیو سے چھیڑ چھاڑ کی گئی۔ پوری بات کا ایک حصہ کاٹ کر پیش کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
سنجیب پرمانک نے مزید کہا کہ چونکہ ہم لوگ جادب پور یونیورسٹی میں ترنمول کانگریس چھاتر پریشد کے حامی ہیں اسی لئے ہمارے خلاف یہ سب سازش کی جارہی ہے۔ ہمیں بدنام کیا جا رہا ہے۔ ہم کیپمس میں ہمیشہ جمہوریت کے حامی رہے ہیں۔ یونیورسٹی میں جو بایاں محاذ کے حامی طلباء اور ٹیچر ہیں یہ ان کی سازش ہے۔