ETV Bharat / state

Interview with Footballer Syed Nayeemuddin: فٹبالر سید نعیم الدین سے خصوصی بات چیت

بھارتی فٹبال ٹیم کے سابق کھلاڑی، کوچ اور دروناچاریہ ارجن ایوارڈ یافتہ سید نعیم الدین نے کہا کہ 'گھر والوں نے زیورات فروخت کرکے انہیں کامیاب بین الاقوامی فٹبالر بنایا۔' The story of footballer Syed Nayeemuddin

author img

By

Published : Apr 26, 2022, 10:51 AM IST

فٹبالر سید نعیم الدین سے خصوصی گفتگو
فٹبالر سید نعیم الدین سے خصوصی گفتگو

دروناچاریہ ارجن ایوارڈ یافتہ سید نعیم الدین بھارتی فٹبال کی تاریخ کے کامیاب فٹبالر اور کوچ ہیں جنہوں نے مشکل حالات میں بھی کبھی ہمت نہیں ہاری اور کبھی پیچھے موڑ کر بھی نہیر دیکھا۔ بھارتی فٹبال کی تاریخ میں سید نعیم الدین کسی تعارف کا محتاج نہیں ہیں۔ وہ بھارتی فٹبال کی تاریخ کے پہلے سابق کھلاڑی ہیں جنہیں بنگلہ دیش کی قومی فٹبال ٹیم کوچنگ کرنے کا موقع ملا ہے۔ Interview with Footballer Syed Nayeemuddin

سید نعیم الدین سنہ 1944 میں ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد میں پیدا ہوئے۔ بچپن سے ہی فٹبال کھیل کے دیوانے تھے، انہوں نے اسی کھیل کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا۔ سید نعیم الدین نا صرف ایک کامیاب کھلاڑی تھے بلکہ بھارتی قومی فٹبال ٹیم کے کامیاب کپتان بھی ثابت ہوئے، وہ اپنی غیر معمولی صلاحیت کی بنیاد پر بھارتی فٹبال پر حکمرانی بھی کی۔ سید نعیم الدین نے کولکاتا کے تینوں بڑے کلب ایسٹ بنگال، موہن بگان اور محمڈن اسپورٹنگ کی جانب سے کھیلتے ہوئے اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا۔' Birth of footballer Syed Nayeemuddin

فٹبالر سید نعیم الدین سے خصوصی گفتگو

سید نعیم الدین ریٹائرمنٹ کے بعد بھارتی فٹبال ٹیم کے کوچ بنے۔ اس کے بعد محمڈن اسپورٹنگ (کولکاتا )، مہندرا یونائٹیڈ، چرچل برادرس کے علاوہ غیر ملکی فٹبال کلب محمڈن اسپورٹنگ (ڈھاکہ) اور بنگلہ دیشی قومی فٹبال ٹیم کی بھی تربیت دی۔' بھارتی فٹبال کی تاریخ کے کامیاب ترین فٹبالر اور کوچ دروناچاریہ ارجن ایوارڈ یافتہ سید نعیم الدین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'کھیل کی دنیا میں پہلے آج کی طرح پیسہ نہیں تھا، نوجوان غربت کو مات دے کر بین الاقوامی کھلاڑی بنتے تھے، اس کے لیے انہیں بڑی مشقلوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔'

ان کا کہنا ہے کہ ان کے گھر والوں نے زیور بیچ کر انہیں بین الاقوامی فٹبالر بنایا۔ گھر والوں کی وجہ سے ہی انہیں بھارت کی جانب سے بین الاقوامی فٹبال مقابلوں میں کھیلنے کا موقع ملا۔ سابق بھارتی فتبال ٹیم کے بین الاقوامی کوچ سید نعیم الدین نے کہا کہ مقامی صلاحیت مند کھلاڑی ابھر کر سامنے نہیں آ پا رہے۔ کلب انتظامیہ تو پیسہ خرچ کرتی ہے لیکن صلاحیت کو پہچاننے والوں کی کمی ہے اس کمی کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔'

یہ بھی پڑھیں: Goalkeeper Nasim Akhtar urges for fresh talent: بین الاقوامی گول کیپر نسیم اختر کی کھلاڑیوں کو صلاح

سید نعیم الدین نے مزید کہا کہ 'جہاں تک محمڈن اسپورٹنگ کا آئی لیگ چمپئن بننے کا سوال ہے تو سیاہ سفید جرسی والی ٹیم محمڈن اسپورٹنگ کے پاس خطاب جیتنے کا سنہرا موقع ہے۔ آئی لیگ ایک طویل فارمیٹ والا فٹبال ٹورنامنٹ ہے۔ اسی وجہ سے بیشتر ٹیمیں اپنی اپنی کارکردگی میں تسلسل برقرار رکھ نہیں پاتی ہیں۔ لیکن محمڈن اسپورٹنگ فٹ کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم ہے، اسی بنیاد پر کولکاتا کے کلب قومی فٹبال کا خطاب جیت سکتی ہے۔'

دروناچاریہ ارجن ایوارڈ یافتہ سید نعیم الدین بھارتی فٹبال کی تاریخ کے کامیاب فٹبالر اور کوچ ہیں جنہوں نے مشکل حالات میں بھی کبھی ہمت نہیں ہاری اور کبھی پیچھے موڑ کر بھی نہیر دیکھا۔ بھارتی فٹبال کی تاریخ میں سید نعیم الدین کسی تعارف کا محتاج نہیں ہیں۔ وہ بھارتی فٹبال کی تاریخ کے پہلے سابق کھلاڑی ہیں جنہیں بنگلہ دیش کی قومی فٹبال ٹیم کوچنگ کرنے کا موقع ملا ہے۔ Interview with Footballer Syed Nayeemuddin

سید نعیم الدین سنہ 1944 میں ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد میں پیدا ہوئے۔ بچپن سے ہی فٹبال کھیل کے دیوانے تھے، انہوں نے اسی کھیل کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا۔ سید نعیم الدین نا صرف ایک کامیاب کھلاڑی تھے بلکہ بھارتی قومی فٹبال ٹیم کے کامیاب کپتان بھی ثابت ہوئے، وہ اپنی غیر معمولی صلاحیت کی بنیاد پر بھارتی فٹبال پر حکمرانی بھی کی۔ سید نعیم الدین نے کولکاتا کے تینوں بڑے کلب ایسٹ بنگال، موہن بگان اور محمڈن اسپورٹنگ کی جانب سے کھیلتے ہوئے اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا۔' Birth of footballer Syed Nayeemuddin

فٹبالر سید نعیم الدین سے خصوصی گفتگو

سید نعیم الدین ریٹائرمنٹ کے بعد بھارتی فٹبال ٹیم کے کوچ بنے۔ اس کے بعد محمڈن اسپورٹنگ (کولکاتا )، مہندرا یونائٹیڈ، چرچل برادرس کے علاوہ غیر ملکی فٹبال کلب محمڈن اسپورٹنگ (ڈھاکہ) اور بنگلہ دیشی قومی فٹبال ٹیم کی بھی تربیت دی۔' بھارتی فٹبال کی تاریخ کے کامیاب ترین فٹبالر اور کوچ دروناچاریہ ارجن ایوارڈ یافتہ سید نعیم الدین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'کھیل کی دنیا میں پہلے آج کی طرح پیسہ نہیں تھا، نوجوان غربت کو مات دے کر بین الاقوامی کھلاڑی بنتے تھے، اس کے لیے انہیں بڑی مشقلوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔'

ان کا کہنا ہے کہ ان کے گھر والوں نے زیور بیچ کر انہیں بین الاقوامی فٹبالر بنایا۔ گھر والوں کی وجہ سے ہی انہیں بھارت کی جانب سے بین الاقوامی فٹبال مقابلوں میں کھیلنے کا موقع ملا۔ سابق بھارتی فتبال ٹیم کے بین الاقوامی کوچ سید نعیم الدین نے کہا کہ مقامی صلاحیت مند کھلاڑی ابھر کر سامنے نہیں آ پا رہے۔ کلب انتظامیہ تو پیسہ خرچ کرتی ہے لیکن صلاحیت کو پہچاننے والوں کی کمی ہے اس کمی کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔'

یہ بھی پڑھیں: Goalkeeper Nasim Akhtar urges for fresh talent: بین الاقوامی گول کیپر نسیم اختر کی کھلاڑیوں کو صلاح

سید نعیم الدین نے مزید کہا کہ 'جہاں تک محمڈن اسپورٹنگ کا آئی لیگ چمپئن بننے کا سوال ہے تو سیاہ سفید جرسی والی ٹیم محمڈن اسپورٹنگ کے پاس خطاب جیتنے کا سنہرا موقع ہے۔ آئی لیگ ایک طویل فارمیٹ والا فٹبال ٹورنامنٹ ہے۔ اسی وجہ سے بیشتر ٹیمیں اپنی اپنی کارکردگی میں تسلسل برقرار رکھ نہیں پاتی ہیں۔ لیکن محمڈن اسپورٹنگ فٹ کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم ہے، اسی بنیاد پر کولکاتا کے کلب قومی فٹبال کا خطاب جیت سکتی ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.