ETV Bharat / opinion

دہلی میں بی جے پی کی جیت کے دس اہم فیکٹر، عآپ بھرپور اقلیتی ووٹ ملنے کے باوجود کیوں ہار گئی؟ - FACTORS FOR DELHI BJP VICTORY

دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے مکمل اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ جانیے بی جے پی کی جیت کے دس بڑے عوامل کیا رہے...

دہلی میں بی جے پی کی جیت کے عوامل کا تجزیہ
دہلی میں بی جے پی کی جیت کے عوامل کا تجزیہ (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 9, 2025, 8:27 AM IST

نئی دہلی: بی جے پی نے دہلی میں 27 سال بعد اقتدار میں واپسی کی ہے۔ پارٹی کے ریاستی رہنماؤں اور کارکنان سے لے کر مرکزی حکومت کے لیڈران تک سبھی دہلی اسمبلی انتخابات 2025 کے نتائج میں پارٹی کی کارکردگی سے پرجوش ہیں۔ وہیں عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال خود نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے الیکشن ہار گئے۔ ان کے علاوہ عآپ کے دوسرے نمبر کے لیڈر منیش سسودیا بھی جنگ پورہ اسمبلی سیٹ سے الیکشن ہار گئے۔ ایسے میں یہ جیت بی جے پی کے لیے کئی معنوں میں خاص اور تاریخی ہو گئی۔

سیاسی تجزیہ کار اجے پانڈے کہتے ہیں کہ "حکومت مخالف لہر کے ساتھ ساتھ، اس بار عوام میں عام آدمی پارٹی کی مفت اسکیموں پر بھروسے کا فقدان تھا۔ دہلی کے لوگوں نے اس بار بی جے پی کے منشور پر بھروسہ کرتے ہوئے ووٹ ڈالا۔ اس کے علاوہ اس میں مودی فیکٹر یا مودی کی مقبولیت کا رول سب سے اہم رہا۔

دہلی انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے پیچھے 10 اہم فیکٹر

1۔ سافٹ ہندوتوا اور ہارڈ ہندوتوا کے بیچ انتخاب: عام آدمی پارٹی نے کئی مواقع پر سافٹ ہندوتوا کا کارڈ کھیلنے کی کوشش کی مگر جب ہندوتوا کی جانب ووٹروں میں جھکاؤ پیدا ہوا تو انہوں نے ہارڈ ہندوتوا کا انتخاب کیا۔ یہ ایک طرح سے کاپی اور اوریجنل کے بیچ انتخاب جیسا معاملہ ہوا۔
2۔ ووٹروں کا پولرائزیشن: دہلی میں بی جے پی کی جیت کی ایک بڑی وجہ ووٹوں کا پولرائزیشن بھی تھا۔ جہاں زیادہ تر اقلیتی ووٹ عآپ کے حق میں پولرائز ہوگئے تو وہیں اکثریتی ووٹرز بی جے پی کی طرف بھاگ گئے۔ اب یہ کہنا تھوڑا مشکل ہے کہ اقلیتی ووٹروں کے ارتکاز کے رد عمل میں اکثریتی ووٹ پولرائز ہوئے یا اس معاملہ کے برعکس ہوا۔
3۔ آر ایس ایس کا کردار: بی جے پی کی انتخابی مہم میں آر ایس ایس کا کردار اہم تھا۔ اس بار سنگھ کی زبردست حمایت حاصل تھی۔ ماحول کو بی جے پی کے حق میں کرنے کے پیچھے یہ بھی ایک بڑا فیکٹر تھا۔
4۔ مودی کی گارنٹی اور برانڈ مودی: دہلی کی انتخابی ریلیوں میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بار بار دہرایا کہ پارٹی کی طرف سے جاری کردہ 'سنکلپ پتر' مودی کی گارنٹی ہے۔
5۔ کیجریوال کی کرپشن مخالف شبیہ پر داغ: انتخابات سے پہلے ہی عام آدمی پارٹی کے سربراہ کی دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں گرفتار سے اکثریتی ووٹروں کے بیچ ان کی شبیہ کو کافی نقصان پہنچا۔ انتخابی تشہیر کے دوران بی جے پی نے اس معاملے خوب حملے کیے۔
6۔ جمنا ندی کی حالت زار اور فضائی آلودگی: جمنا کی حالت زار اور دہلی میں فضائی آلودگی سے گھٹن والے ماحول نے بھی بی جے پی کی انتخابی مہم میں کافی مدد کی۔ پارٹی کی جانب سے ووٹروں سے ان دونوں ایشوز پر ووٹ دینے کی اپیل کارگر ثابت ہوئی۔
7۔ بی جے پی کا مائیکرو مینجمنٹ: اس کے تحت بوتھ لیول کارکن سے لے کر پارٹی لیڈر تک سبھی کو مختلف ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ یہ پہلا الیکشن تھا جس میں خود وزیر اعظم نے بوتھ ورکرز سے بات چیت کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
8۔ گھر گھر رابطہ مہم: دہلی میں بی جے پی اپنے کیڈر ووٹروں کے علاوہ اکثریتی طبقے کے ہر ووٹر کو گھر سے پولنگ مرکز تک لانے میں کامیاب رہی۔ اس بار امیدواروں اور ان کے کارکنان نے خود گھر گھر جا کر ووٹروں سے رابطہ کیا اور ان کو ووٹنگ سلپس پہنچائیں۔
9۔ دہلی کی حالت زار: بی جے پی کے سرکردہ رہنماؤں نے گذشتہ برسوں میں ملک کی قومی راجدھانی کی مبینہ حالت زار پر سخت تبصرے کیے۔ وزیر اعظم نے خود کہا کہ وہ دہلی کو ایک جدید شہر بنانا چاہتے ہیں اور بی جے پی یہ کر کے دکھائے گی۔ اس دعوے سے بھی ووٹروں کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
10۔ ڈبل انجن سرکار: مرکز اور دہلی میں بی جے پی حکومت کی حکومت پر زور دیتے ہوئے ڈبل انجن سرکار کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی گئی اور انتخابی مہم کے دوران کام میں تیزی لانے کی بات زور و شور سے کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی کی 11 مسلم اکثریتی سیٹوں میں سے آٹھ پر عآپ کی جیت، تین پر بی جے پی کامیاب

امانت اللہ خان نے اوکھلا اسمبلی سیٹ پر اویسی کی پتنگ کاٹ دی

دہلی اسمبلی انتخابات 2025 میں کتنے مسلم امیدواروں نے جیت درج کی؟

نئی دہلی: بی جے پی نے دہلی میں 27 سال بعد اقتدار میں واپسی کی ہے۔ پارٹی کے ریاستی رہنماؤں اور کارکنان سے لے کر مرکزی حکومت کے لیڈران تک سبھی دہلی اسمبلی انتخابات 2025 کے نتائج میں پارٹی کی کارکردگی سے پرجوش ہیں۔ وہیں عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال خود نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے الیکشن ہار گئے۔ ان کے علاوہ عآپ کے دوسرے نمبر کے لیڈر منیش سسودیا بھی جنگ پورہ اسمبلی سیٹ سے الیکشن ہار گئے۔ ایسے میں یہ جیت بی جے پی کے لیے کئی معنوں میں خاص اور تاریخی ہو گئی۔

سیاسی تجزیہ کار اجے پانڈے کہتے ہیں کہ "حکومت مخالف لہر کے ساتھ ساتھ، اس بار عوام میں عام آدمی پارٹی کی مفت اسکیموں پر بھروسے کا فقدان تھا۔ دہلی کے لوگوں نے اس بار بی جے پی کے منشور پر بھروسہ کرتے ہوئے ووٹ ڈالا۔ اس کے علاوہ اس میں مودی فیکٹر یا مودی کی مقبولیت کا رول سب سے اہم رہا۔

دہلی انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے پیچھے 10 اہم فیکٹر

1۔ سافٹ ہندوتوا اور ہارڈ ہندوتوا کے بیچ انتخاب: عام آدمی پارٹی نے کئی مواقع پر سافٹ ہندوتوا کا کارڈ کھیلنے کی کوشش کی مگر جب ہندوتوا کی جانب ووٹروں میں جھکاؤ پیدا ہوا تو انہوں نے ہارڈ ہندوتوا کا انتخاب کیا۔ یہ ایک طرح سے کاپی اور اوریجنل کے بیچ انتخاب جیسا معاملہ ہوا۔
2۔ ووٹروں کا پولرائزیشن: دہلی میں بی جے پی کی جیت کی ایک بڑی وجہ ووٹوں کا پولرائزیشن بھی تھا۔ جہاں زیادہ تر اقلیتی ووٹ عآپ کے حق میں پولرائز ہوگئے تو وہیں اکثریتی ووٹرز بی جے پی کی طرف بھاگ گئے۔ اب یہ کہنا تھوڑا مشکل ہے کہ اقلیتی ووٹروں کے ارتکاز کے رد عمل میں اکثریتی ووٹ پولرائز ہوئے یا اس معاملہ کے برعکس ہوا۔
3۔ آر ایس ایس کا کردار: بی جے پی کی انتخابی مہم میں آر ایس ایس کا کردار اہم تھا۔ اس بار سنگھ کی زبردست حمایت حاصل تھی۔ ماحول کو بی جے پی کے حق میں کرنے کے پیچھے یہ بھی ایک بڑا فیکٹر تھا۔
4۔ مودی کی گارنٹی اور برانڈ مودی: دہلی کی انتخابی ریلیوں میں وزیر اعظم نریندر مودی نے بار بار دہرایا کہ پارٹی کی طرف سے جاری کردہ 'سنکلپ پتر' مودی کی گارنٹی ہے۔
5۔ کیجریوال کی کرپشن مخالف شبیہ پر داغ: انتخابات سے پہلے ہی عام آدمی پارٹی کے سربراہ کی دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں گرفتار سے اکثریتی ووٹروں کے بیچ ان کی شبیہ کو کافی نقصان پہنچا۔ انتخابی تشہیر کے دوران بی جے پی نے اس معاملے خوب حملے کیے۔
6۔ جمنا ندی کی حالت زار اور فضائی آلودگی: جمنا کی حالت زار اور دہلی میں فضائی آلودگی سے گھٹن والے ماحول نے بھی بی جے پی کی انتخابی مہم میں کافی مدد کی۔ پارٹی کی جانب سے ووٹروں سے ان دونوں ایشوز پر ووٹ دینے کی اپیل کارگر ثابت ہوئی۔
7۔ بی جے پی کا مائیکرو مینجمنٹ: اس کے تحت بوتھ لیول کارکن سے لے کر پارٹی لیڈر تک سبھی کو مختلف ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ یہ پہلا الیکشن تھا جس میں خود وزیر اعظم نے بوتھ ورکرز سے بات چیت کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
8۔ گھر گھر رابطہ مہم: دہلی میں بی جے پی اپنے کیڈر ووٹروں کے علاوہ اکثریتی طبقے کے ہر ووٹر کو گھر سے پولنگ مرکز تک لانے میں کامیاب رہی۔ اس بار امیدواروں اور ان کے کارکنان نے خود گھر گھر جا کر ووٹروں سے رابطہ کیا اور ان کو ووٹنگ سلپس پہنچائیں۔
9۔ دہلی کی حالت زار: بی جے پی کے سرکردہ رہنماؤں نے گذشتہ برسوں میں ملک کی قومی راجدھانی کی مبینہ حالت زار پر سخت تبصرے کیے۔ وزیر اعظم نے خود کہا کہ وہ دہلی کو ایک جدید شہر بنانا چاہتے ہیں اور بی جے پی یہ کر کے دکھائے گی۔ اس دعوے سے بھی ووٹروں کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
10۔ ڈبل انجن سرکار: مرکز اور دہلی میں بی جے پی حکومت کی حکومت پر زور دیتے ہوئے ڈبل انجن سرکار کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی گئی اور انتخابی مہم کے دوران کام میں تیزی لانے کی بات زور و شور سے کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی کی 11 مسلم اکثریتی سیٹوں میں سے آٹھ پر عآپ کی جیت، تین پر بی جے پی کامیاب

امانت اللہ خان نے اوکھلا اسمبلی سیٹ پر اویسی کی پتنگ کاٹ دی

دہلی اسمبلی انتخابات 2025 میں کتنے مسلم امیدواروں نے جیت درج کی؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.