کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سمیت چار اضلاع میں ڈینگی کے قہر جاری ہے۔محکمہ صحت اور کولکاتا میونسپل کارپوریشن کی تمام تر کوششوں کے باوجود ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز پر قابو پایا نہیں جا سکا ہے۔مغربی بنگال حکومت اس وبا پر قابو پانے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی ہے۔Dengue Cases In West Bengal Out Of Control,State Govt Failed To Control
ذرائع کے مطابق نومبر کے پہلے ہفتے میں ساڑھے پانچ ہزار کے قریب ڈینگی کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ پانچ سال پہلے اتنے ہی عرصے میں ڈینگی سے متاثر افراد کی کل تعداد 48057 تھی۔ 2017 کا یہ ایک ریکارڈ ہے۔
دارالحکومت کولکاتا،شمالی 24 پرگنہ، مرشد آباد اور ہاوڑہ اس ہفتے مچھروں سے پھیلنے والی اس بیماری سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے ہیں۔ اس کے علاوہ جنوبی 24 پرگنہ ضلع میں ڈینگی کا قہر جاری ہے۔
مغربی بنگال محکمہ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی 24 پرگنہ میں اس ہفتے 1166 لوگ ڈینگی سے متاثر ہوئے ہیں۔ ضلع میں اب تک متاثرہ افراد کی تعداد 9993 ہے۔ مرشدآباد میں اس ہفتے متاثرہ افراد کی تعداد 864 ہے۔ اب تک 5073 افراد ڈینگی سے متاثر ہو چکے ہیں۔ اس کے بعد کولکاتا ہے۔ اس ہفتے متاثرہ افراد کی تعداد 681 ہے۔ اب تک 5428 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
متاثرین کے لحاظ سے سرفہرست پانچ اضلاع
شمالی 24 پرگنہ 9993
کولکاتا 5428
ہاوڑہ 5212
مرشدآباد 5073
ہگلی 4831
مغربی بنگال حکومت چاہے جو بھی دعویٰ کرے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ریاست کے تمام اضلاع اس ڈینگی سے پوری طرح سے متاثر ہیں۔کولکاتا سمیت دیگر اضلاع میں روزانہ ڈینگی میں مبتلا مریضوں کی موت ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Dengue Situation in Kolkata ڈینگی پر قابو پانے کیلئے شہریوں کو اضافی ذمہ داری اٹھانی چاہیے، فرہاد حکیم
واضح رہے کہ ماہرین کو یقین ہے کہ اگر سردی کا موسم آنے کے بعد ڈینگی کے کیسز میں کافی حد تک کمی آجائے گی۔ ان سردی کے موسم میں ہی مچھروں کے لارواوں ختم کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر مہم چلانی ہوگی ورنہ حالات مزید بگڑ سکتی ہے۔Dengue Cases In West Bengal Out Of Control,State Govt Failed To Control