سنبھل: سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے ہری ہر مندر ہونے کا دعویٰ پیش کرنے اور مسجد کی سروے رپورٹ داخل کرنے کے بعد، اس معاملے کی سماعت 8 جنوری یعنی آج ضلع کے چندوسی میں واقع ضلع عدالت میں ہوگی۔ یہ کیس سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ چار جنوری کو اس معاملے میں جامع مسجد کمیٹی کی جانب سے ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس سے قبل دو جنوری کو ایڈوکیٹ کمشنر رمیش راگھو نے ضلع عدالت میں سروے رپورٹ پیش کی تھی۔
واضح رہے، 19 نومبر 2024 کو ضلع کے چندوسی کی ضلعی عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا گیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سنبھل ضلع کے صدر کوتوالی میں واقع شاہی جامع مسجد ہری ہر مندر ہے۔ سپریم کورٹ کے وکیل وشنو شنکر جین نے ہندو فریق کی جانب سے مقدمہ دائر کیا تھا۔ تاہم اسی دن سماعت کے دوران عدالت نے ایڈوکیٹ کمشنر مقرر کیا اور مسجد میں سروے کا حکم سے دیا جس کے بعد ایڈوکیٹ کمشنر رمیش سنگھ راگھو نے اسی دن شام کو دونوں فریقین کی موجودگی میں جامع مسجد کا سروے کیا۔ لیکن اس دن سروے مکمل نہیں ہوا تھا۔
اس کے بعد 24 نومبر کی صبح سات بجے دوبارہ سروے کیا گیا۔ سروے کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ اس میں پتھراؤ، فائرنگ اور آتش زنی میں چار افراد ہلاک جبکہ 29 زخمی ہوئے۔ ساتھ ہی کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ تاہم اس واقعہ کے دوران جامع مسجد کا سروے مکمل کر لیا گیا۔ اس سے متعلق سروے رپورٹ پہلے 29 نومبر کو پیش کی جانی تھی لیکن ایڈوکیٹ کمشنر نے عدالت سے دس دن کا مزید وقت مانگا تھا۔
اسی دن سپریم کورٹ نے نچلی عدالت میں ہونے والی سماعت پر چھ جنوری تک روک لگا دی تھی اور مسجد کے فریق کو ہائی کورٹ میں اپنا کیس پیش کرنے کو کہا تھا۔ ساتھ ہی ہائی کورٹ نے تین دن کے اندر کیس کی سماعت کرنے کا حکم دیا۔ اسی وقت، سول جج سینئر ڈویژن نے اس کیس کی اگلی سماعت کی تاریخ 8 جنوری مقرر کی تھی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ عدالت اس معاملے میں کیا فیصلہ دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: