سہارنپور: ہر سال فروری کا مہینہ عاشق مزاج جوڑوں کے لیے اہم ہوتا ہے۔ خصوصی طور پر 14 فروری کو محبت کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ جس میں بچے، نوجوان، بزرگ، مرد اور خواتین شادی شدہ و غیر شادی شدہ جوڑے ایک دوسرے کو تحفے اور تحائف دے کر محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اپنے عزیز رشتہ داروں کو بھی پھول دے کر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
ویلنٹائن ڈے اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے اس لیے علماء کرام مسلمانوں سے ہمیشہ اپیل کرتے آئے ہیں کہ وہ اس سے دور ہیں۔
جمعیت دعوت المسلمین کے سرپرست اور عالم مولانا قاری اسحاق گورا نے مسلمانوں کو غیر اسلامی رسومات اور تہواروں سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر ویلنٹائن ڈے جیسی رسومات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلام کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے اور ان کا اسلامی ثقافت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مولانا گورا نے واضح کیا کہ اسلام نے ہر انسان کو صاف ستھری اور اخلاقی زندگی گزارنے کا حکم دیا ہے۔ مسلمانوں کے لیے ایسی رسومات اور تہواروں کو اپنانا نقصان دہ ہو سکتا ہے جو اسراف، اخلاقی گراوٹ، یا غیر ضروری رسم و رواج کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن مغربی تہذیب کا تحفہ ہے۔ جس میں اکثر ایسی حرکتیں ہوتی ہیں جو اسلام کے نظریات کے خلاف ہوں۔
انہوں نے قرآن و حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو اپنے طور طریقوں اور طرز زندگی میں اسلامی ثقافت کو ترجیح دینی چاہیے۔ اسلام اپنے پیروکاروں کو باہمی محبت، مہربانی اور احترام کا درس دیتا ہے۔
مولانا قاری اسحاق گوڑا نے والدین اور معاشرے کے بزرگوں کو بھی ہدایت کی کہ وہ بچوں کی صحیح تعلیم و تربیت پر توجہ دیں تاکہ وہ کسی ایسے راستے پر نہ چلیں جو ان کی دینی و دنیاوی زندگی کے لیے نقصان دہ ہو۔
مولانا گورا نے کہا کہ، معاشرے کی تباہی کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ نوجوان مغربی تہذیب سے متاثر ہو کر اپنی حقیقی ثقافت اور مذہبی اقدار کو فراموش کر رہا ہے۔ اسلام ہمیں اپنی زندگی کے ہر پہلو میں پاکیزگی اور شرافت کو برقرار رکھنے کا درس دیتا ہے۔ ایسی رسومات سے بچنا ہی دینی اور دنیاوی کامیابی کی کنجی ہے۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے تہوار اور رسومات کو اسلامی طریقے سے منائیں اور اپنے مذہب کی حدود میں رہتے ہوئے خوشی اور محبت کا اظہار کریں۔
یہ بھی پڑھیں: