مغربی بنگال کو اس وقت دوہرے چیلنج کا سامنا ہے۔ ایک طرف کورونا، دوسرا یاس نامی طوفان۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یاس طوفان بدھ کی صبح سے دن کے بارہ بجے کے درمیان بنگال کے کسی بھی ساحلی ضلع سے ٹکرا سکتا ہے۔
دوسری طرف ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کا ریاست میں پندرہ روزہ سخت لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا منصوبہ ایکدم سے کامیاب ہوتا دیکھائی دے رہا ہے۔
ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 13 لاکھ تجاوز کر چکی ہے۔ اس وقت کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 17 لاکھ ایک سو ہے۔ لاک ڈاون کے بعد یہ تیسرا دن ہے جب ساڑھے 17 ہزار سے بھی کم کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ریاست میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کی وجہ سے 157 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ شمالی 24 پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ، کولکاتا میں لاک ڈاؤن کے سبب حالات میں بہتری دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ان اضلاع میں کورونا کے نئے کیسز اور مرنے والوں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق کورونا کے نئے کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی کی سب سے بڑی اور بنیادی وجہ سخت لاک ڈاؤن ہے۔ کورونا وائرس کی دوسری لہر کا چین ٹوٹنے لگا ہے۔ یہاں سے حکومت کو مزید سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ محکمہ صحت نے ریاست میں مزید پندرہ دنوں کے سخت لاک ڈاؤن کی سفارش کی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 13 لاکھ ایک سو کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے اب اب تک 14 ہزار 509 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔