مغربی بنگال کے تمام اضلاع میں لاک ڈاؤن- 5 کا آج سے آغاز ہو چکا ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی برتنے کا اعلان کیا گیا ہے لیکن عام لوگوں کے لئے کورونا گائڈ لائن پر عمل کرنے کے لئے سخت ہدایت دی گئی ہے۔
لیکن آدھا ادھورا ٹرانسپورٹ نظام کی بحالی کے سبب عام لوگوں کی پریشانیاں کم ہونے کے بجائے مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ سفر کے دوران لوگوں کو کئی دشواریاں پیش آرہی ہیں۔
ریاستی حکومت کی جانب سے جاری لاک ڈاؤن 5 کے لئے نئی ہدایت کے مطابق لوکل ٹرین، میٹرو ریل اور فیری سروس کی خدمات کورونا گائڈ لائن کے تحت جزوی طور پر بحال رہے گی۔
ریلوے،پولیس، بینک، ڈاکٹرز، صحت ملازمین اور صحافیوں کے لئے اسپیشل لوکل ٹرینیں چلائی جا رہیں ہیں۔ ان ٹرینوں میں عام لوگ بھی سوار ہوتے ہیں لیکن سیالدہ جنکشن سے پہلے ٹرینوں سے اتر جانا پڑتا ہے جو ان کے لئے پریشانی کی وجہ بنتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی بنگال میں 15 اگست تک جزوی لاک ڈاؤن میں توسیع
نجی بس اور منی بسوں کی خدمات کی دوبارہ بحالی تو ہو گئی ہے لیکن بسوں کی تعداد اتنی کم ہوتی ہے کہ لوگ گھنٹوں تک انتظار میں کھڑے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ بسیز، آٹو رکشہ اور نجی ٹیکسیوں کے کرائے میں غیر معمولی اضافہ سے عام لوگوں کی پریشانیاں مزید بڑھ گئی ہیں۔
عام لوگوں کا کہنا ہے کہ 'گزرتے وقت کے ساتھ ان کی پریشانیاں بڑھتی جا رہی ہے۔ عوام کی پریشانیوں سے کسی کو کوئی لینا دینا نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کورونا وائرس سے نمٹنے کے نام پر عام لوگوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ لوگوں کو خود ہی اپنے مسائل کا حل ڈھونڈنے کی جدوجہد کرنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے گزشتہ 15 مئی کو ریاست بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا جو اب تک جاری ہے۔