مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سابق رہنما آصف خان سے سی بی آئی نے شاردا چیٹ فنڈ بدعنوانی معاملے میں طویل پوچھ گچھ کی ۔سی بی آئی کی ٹیم نے سابق رہنما آصف خان سے کروڑوں کے لین دین سے متعلق ایک آڈیو کلپس کے سلسلے پوچھ گچھ کی ہے۔
سی بی آئی کی ٹیم سے ملاقات کے بعد سابق رہنما نے کہا کہ سی بی آئی نے انہیں آڈیو وائس کی جانچ کے لئے سمن جاری کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ وہ اسی سمن کی بنیاد پر سی بی آئی کے دفتر میں حاضر ہوئے تھے لیکن تکنیکی خرابی کی وجہ سے آڈیو کلپس میں وائس کی جانچ نہیں ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کی ٹیم نے مجھے جب بھی بلایا ہے تب میں حاضر ہوا ہوں. میں تفتیش میں مکمل تعاون کر رہا ہوں مستقبل میں بھی کرتا رہوں گا۔واضح رہے کہ سابق رہنما کو2014میں شاردا چیٹ فنڈ بدعنوانی معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا وہ ان دنوں ضمانت پر ہیں.
واضح رہے کہ 2013 میں مغربی بنگال شاردا چیٹ فنڈ بدعنوانی کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی تھی.
شاردا چیٹ فنڈ کمپنی میں ہزاروں لوگوں نے پیسہ لگایا تھا جو بعد میں بند ہو گئی تھی.
کمپنی کے مالک سدیپتا سین اور ان کی قریبی ساتھی دیب جانی مکھرجی ہزاروں لوگوں کے ساتھ جعلسازی کرنے کے الزام میں اب بھی جیل میں ہیں۔
شادرا بدعنوانی معاملہ :ترنمول کے سابق رہنما سے سی بی آئی کی ہوچھ گچھ - ترنمول کانگریس کے سابق رہنما آصف خان
ترنمول کانگریس کے سابق رہنما آصف خان سے سی بی آئی کی ٹیم نے شاردا بدعنوانی معاملے میں طویل پوچھ گچھ کی۔
مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سابق رہنما آصف خان سے سی بی آئی نے شاردا چیٹ فنڈ بدعنوانی معاملے میں طویل پوچھ گچھ کی ۔سی بی آئی کی ٹیم نے سابق رہنما آصف خان سے کروڑوں کے لین دین سے متعلق ایک آڈیو کلپس کے سلسلے پوچھ گچھ کی ہے۔
سی بی آئی کی ٹیم سے ملاقات کے بعد سابق رہنما نے کہا کہ سی بی آئی نے انہیں آڈیو وائس کی جانچ کے لئے سمن جاری کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ وہ اسی سمن کی بنیاد پر سی بی آئی کے دفتر میں حاضر ہوئے تھے لیکن تکنیکی خرابی کی وجہ سے آڈیو کلپس میں وائس کی جانچ نہیں ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کی ٹیم نے مجھے جب بھی بلایا ہے تب میں حاضر ہوا ہوں. میں تفتیش میں مکمل تعاون کر رہا ہوں مستقبل میں بھی کرتا رہوں گا۔واضح رہے کہ سابق رہنما کو2014میں شاردا چیٹ فنڈ بدعنوانی معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا وہ ان دنوں ضمانت پر ہیں.
واضح رہے کہ 2013 میں مغربی بنگال شاردا چیٹ فنڈ بدعنوانی کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی تھی.
شاردا چیٹ فنڈ کمپنی میں ہزاروں لوگوں نے پیسہ لگایا تھا جو بعد میں بند ہو گئی تھی.
کمپنی کے مالک سدیپتا سین اور ان کی قریبی ساتھی دیب جانی مکھرجی ہزاروں لوگوں کے ساتھ جعلسازی کرنے کے الزام میں اب بھی جیل میں ہیں۔