ETV Bharat / state

Union Minister Nisith Pramanik's Car Attacked مرکزی وزیر نشیت پرمانک کے قافلے پر حملہ

کوچ بہار ضلع کے دن ہاٹا علاقے میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نسیت پرمانک کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے حملہ کر دیا۔ ان کے قافلے پرپتھر پھینکے گئے اور مبینہ طور پر بم سے بھی حملہ کیا گیا۔ اس سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ Union Minister Nisith Pramanik's Car Attacked

مرکزی وزیر نشیت پرمانک کے قافلے پر حملہ
مرکزی وزیر نشیت پرمانک کے قافلے پر حملہ
author img

By

Published : Feb 25, 2023, 6:50 PM IST

مرکزی وزیر نشیت پرمانک کے قافلے پر حملہ

دنہاٹا: مغربی بنگال میں پنچیات انتخابات کے مدنظر سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آنے کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے درمیان کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مرشدآباد ضلع کے ساگر دیگھی اسمبلی حلقے میں 27 فروری کو ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس کی تمام ترتیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو بی جے پی اور کانگریس لفٹ فرنٹ اتحاد کے چیلنج کا سامنا ہے۔ اسی درمیان کوچ بہار ضلع کے دن ہاٹا علاقے میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نسیت کی گاڑی پر نامعلوم افراد حملہ کر دیا۔ ان کے قافلے پر پتھر پھینکے گئے اور مبینہ طور پر بم سے بھی حملہ کیا گیا۔ اس سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔

  • #WATCH | West Bengal: The convoy of Nisith Pramanik, MoS Home & Youth Affairs and Sports was attacked allegedly by Trinamool Congress-backed goons when he was going to meet with the party workers in Coochbehar's Dinhata area. More details awaited. pic.twitter.com/eXWqt7U2K9

    — ANI (@ANI) February 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

کوچ بہار ضلع کے دنہاٹا علاقے میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی حامیوں کے درمیان جم کر جھڑپ ہوئی ہے۔اسی دوران مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نشیت پرمانک کی گاڑی پر بھی حملہ کیا گیا۔حملے میں مرکزی وزیر کی گاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔ بی جے پی کے رہنما کے قافلے پر مبینہ طور پر پتھر اور بم پھینکے گئے۔ نشیت پرمانک نے شکایت کی کہ علاقے میں جانے سے پہلے انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔اس کے باوجود ان پر حملہ ہوا ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے اس واقعہ میں پولیس کے کردار پر سوال اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک مرکزی وزیر بھی محفوظ نہیں ہے تو پھر عام لوگوں کی کیا حالت ہے۔ بنگال کے لوگ اس طرح کی صورتحال کو قبول نہیں کریں گے۔ اگر یہی سیاسی صورتحال جاری رہی تو مغربی بنگال میں جمہوریت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:TMC MP Mahua Moitra رکن پارلیمان مہوا موئترا کا اڈانی گروپ پر طنز

مرکزی وزیر کے قافلے پر حملے کے بعد ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان زبردست جھڑپ ہوئی۔پارٹی دفتروں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔اس واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی۔پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس دن بی جے پی اور ترنمول کارکنوں نے سڑک کے دونوں طرف سے ایک دوسرے پر حملہ کیا۔ دونوں طرف سے لاٹھیوں اور پتھروں سے حملوں کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ صورت حال پر قابو پانے اور فریقین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے کئی گولے داغے۔ کوچ بہار (ٹی ایم سی بی جے پی) سمیت مختلف تھانوں سے بڑی پولیس فورس کو بریرہاٹ روانہ کیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر نشیت پرمانک کے قافلے پر حملہ

دنہاٹا: مغربی بنگال میں پنچیات انتخابات کے مدنظر سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آنے کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے درمیان کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مرشدآباد ضلع کے ساگر دیگھی اسمبلی حلقے میں 27 فروری کو ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس کی تمام ترتیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو بی جے پی اور کانگریس لفٹ فرنٹ اتحاد کے چیلنج کا سامنا ہے۔ اسی درمیان کوچ بہار ضلع کے دن ہاٹا علاقے میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نسیت کی گاڑی پر نامعلوم افراد حملہ کر دیا۔ ان کے قافلے پر پتھر پھینکے گئے اور مبینہ طور پر بم سے بھی حملہ کیا گیا۔ اس سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔

  • #WATCH | West Bengal: The convoy of Nisith Pramanik, MoS Home & Youth Affairs and Sports was attacked allegedly by Trinamool Congress-backed goons when he was going to meet with the party workers in Coochbehar's Dinhata area. More details awaited. pic.twitter.com/eXWqt7U2K9

    — ANI (@ANI) February 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

کوچ بہار ضلع کے دنہاٹا علاقے میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی حامیوں کے درمیان جم کر جھڑپ ہوئی ہے۔اسی دوران مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نشیت پرمانک کی گاڑی پر بھی حملہ کیا گیا۔حملے میں مرکزی وزیر کی گاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔ بی جے پی کے رہنما کے قافلے پر مبینہ طور پر پتھر اور بم پھینکے گئے۔ نشیت پرمانک نے شکایت کی کہ علاقے میں جانے سے پہلے انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔اس کے باوجود ان پر حملہ ہوا ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے اس واقعہ میں پولیس کے کردار پر سوال اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک مرکزی وزیر بھی محفوظ نہیں ہے تو پھر عام لوگوں کی کیا حالت ہے۔ بنگال کے لوگ اس طرح کی صورتحال کو قبول نہیں کریں گے۔ اگر یہی سیاسی صورتحال جاری رہی تو مغربی بنگال میں جمہوریت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:TMC MP Mahua Moitra رکن پارلیمان مہوا موئترا کا اڈانی گروپ پر طنز

مرکزی وزیر کے قافلے پر حملے کے بعد ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان زبردست جھڑپ ہوئی۔پارٹی دفتروں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔اس واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی۔پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس دن بی جے پی اور ترنمول کارکنوں نے سڑک کے دونوں طرف سے ایک دوسرے پر حملہ کیا۔ دونوں طرف سے لاٹھیوں اور پتھروں سے حملوں کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ صورت حال پر قابو پانے اور فریقین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے کئی گولے داغے۔ کوچ بہار (ٹی ایم سی بی جے پی) سمیت مختلف تھانوں سے بڑی پولیس فورس کو بریرہاٹ روانہ کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.