پریاگ راج: امیش پال قتل کیس کے چار دن بعد ضلع عدالت نے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین کی درخواست پر دھومن گنج پولیس سے جواب طلب کیا ہے۔ امیش پال شوٹ آؤٹ کیس میں عتیق احمد کے دو نابالغ بیٹوں کی غیر قانونی حراست سے متعلق شکایت کی درخواست کا نوٹس لیتے ہوئے عدالت نے 2 مارچ تک دھومن گنج پولیس سے جواب طلب کیا ہے۔ شائستہ پروین کی درخواست پر عدالت نے پولیس سے جواب طلب کیا ہے۔ ساتھ ہی عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی ہے، جس میں انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ان کے مقدمات کی سماعت صرف ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کی جائے۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ پولیس ان کے خلاف بی وارنٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی وارنٹ حاصل کرکے پریاگ راج لے جانے کے دوران راستے میں ان کے قتل کی سازش کی جارہی ہے۔ ریمانڈ کے نام پر انہیں پریاگ راج لے جاتے ہوئے راستے میں مارا جا سکتا ہے۔اس لیے ان کے مقدمات کی سماعت صرف ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کی جائے۔ لیکن عدالت نے عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔ جبکہ عتیق احمد کی بیوی شائستہ پروین کی درخواست پر عدالت نے ان کے دو نابالغ بیٹوں کو غیر قانونی پولیس حراست میں رکھنے کے معاملے میں پولیس سے جواب طلب کر لیا ہے۔ سی جے ایم کورٹ نے پولیس سے یہ بھی پوچھا ہے کہ شائستہ کے نابالغ بیٹوں کو پولیس نے کیوں اور کب سے حراست میں رکھا ہے۔ اس بارے میں 2 مارچ تک جواب طلب کیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی پریاگ راج پولیس نے اُمیش پال قتل کی سازش کرنے کے الزام میں گرفتار صداقت خان کو 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ پیر کو انکاؤنٹر کے بعد پولیس نے بتایا تھا کہ امیش پال کے قتل کی پوری سازش صداقت خان مسلم بورڈنگ ہاسٹل کے کمرے میں رچی گئی تھی۔ پولیس کو اس بات کا علم ہوا تو پولیس نے صداقت خان کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی۔ صداقت سے کئی اہم معلومات ملنے کے بعد جب پولیس اسے لے جانے لگی تو فرار ہونے کی کوشش کیا اس دوران صداقت ڈیوائیڈر سے ٹکرا کر گر کر زخمی ہوگیا۔ جسے پولیس نے علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا۔ منگل کو پولیس نے اسے عدالت میں پیش کیا، جہاں سے اسے 14 دن کی عدالتی تحویل میں جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Murder Case عتیق احمد کی بیوی نے امیش پال قتل کیس کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا