ETV Bharat / state

گلوان: چمولی میں بھارت ۔ چین سرحد پر چوکسی میں اضافہ

بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر بھارتی فوج نے چمولی سے ملحقہ بھارت ۔ چین سرحد پر چوکسی بڑھا دی ہے اور ان علاقوں میں بڑی تعداد میں فوج تعینات کی جا رہی ہے۔

گلوان تشدد: چمولی میں بھارت۔چین سرحد پر چوکسی میں اضافہ
گلوان تشدد: چمولی میں بھارت۔چین سرحد پر چوکسی میں اضافہ
author img

By

Published : Jun 17, 2020, 3:40 PM IST

مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں بھارت ۔ چین سرحدی تنازع نے سنگین شکل اختیار کرلی ہے۔ بھارتی فوج نے چمولی میں بھارت ۔ چین سرحد پر چوکسی بڑھا دی ہے۔ اتراکھنڈ میں بھارت ۔ چین سرحد 345 کلومیٹر لمبی ہے۔ بھارت ۔ چین سرحدی تنازع کے درمیان بی آر او، اتراکھنڈ میں سڑک کے کام کو مکمل کرنے لیے تیار ہو چکا ہے جو بھارت ۔ چین سرحد کے قریب ہے اور حکمت عملی کے طور پر بھارت کے لئے کافی اہمیت رکھتی ہے۔

وہیں بڑھتی کشیدگی کے دوران بھارتی فوج نے چمولی سے ملحقہ بھارت ۔ چین سرحد پر چوکسی بڑھا دی ہے اور ان علاقوں میں بڑی تعداد میں فوج تعینات کی جا رہی ہے۔ اَن لاک وَن کے دوران چمولی ضلعی انتظامیہ نے بھارت ۔ چین سرحد سے متصل باڑا ہوتی اور مانا پاس میں مقامی چرواہوں کو بکریوں کو چرانے کی اجازت دے دی ہے۔

چمولی میں گزشتہ تین چار دنوں سے فوجیوں کی ٹکڑیاں مسلسل بھارت ۔ چین سرحد کی طرف جا رہی ہیں۔

آرمی ذرائع کے مطابق سرحد پوسٹ پر فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے فوجی مشق بھی کی جائے گی۔

چین نے متعدد بار چمولی ضلع سے متصل ایک سرحدی علاقہ باڑاہوتی اور ماناپاس میں دراندازی کی ہے۔ جس کے بعد فوج اور آئی ٹی بی پی کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

باڑاہوتی علاقے میں چین کی دراندازی کتنی بار ہوئی دیکھیں۔

  • 2014 میں سرحدی علاقے میں آخری چوکی رمکھم کے قریب ہیلی کاپٹر کافی دیرتک گھومتے رہے۔
  • 2015 میں چینی فوجی بھارتی حدود میں داخل ہوئی تھی اور مقامی چرواہوں کا سامان تباہ کردیا تھا۔
  • سن 2016 میں چمولی کے قریب علاقے کے دورے کے دوران چمولی ضلعی انتظامیہ کی ٹیم کے ساتھ چینی فوجیوں کا سامنا ہوا تھا۔
  • 3 جون 2017 کو دو چینی ہیلی کاپٹر باڑاہوتی پر 3 منٹ تک گھومتے رہے۔
  • 25 جولائی2017 کو سرحدی علاقے میں چینی فوج کے دو سو اہلکار بھارتی سرحد میں ایک کلو میٹر اندر تک داخل ہوئے۔
  • 10 مارچ 2018 کو باڑاہوتی میں چینی فوج کے تین ہیلی کاپٹربھارتی سرحد میں 4 کلو میٹر تک اندر داخل ہوئے۔
  • جولائی 2018 میں چینی فوج بھارتی سرحد میں داخل ہوئے تھے، تب بھارتی فوج نے انھیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا تھا۔

مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں بھارت ۔ چین سرحدی تنازع نے سنگین شکل اختیار کرلی ہے۔ بھارتی فوج نے چمولی میں بھارت ۔ چین سرحد پر چوکسی بڑھا دی ہے۔ اتراکھنڈ میں بھارت ۔ چین سرحد 345 کلومیٹر لمبی ہے۔ بھارت ۔ چین سرحدی تنازع کے درمیان بی آر او، اتراکھنڈ میں سڑک کے کام کو مکمل کرنے لیے تیار ہو چکا ہے جو بھارت ۔ چین سرحد کے قریب ہے اور حکمت عملی کے طور پر بھارت کے لئے کافی اہمیت رکھتی ہے۔

وہیں بڑھتی کشیدگی کے دوران بھارتی فوج نے چمولی سے ملحقہ بھارت ۔ چین سرحد پر چوکسی بڑھا دی ہے اور ان علاقوں میں بڑی تعداد میں فوج تعینات کی جا رہی ہے۔ اَن لاک وَن کے دوران چمولی ضلعی انتظامیہ نے بھارت ۔ چین سرحد سے متصل باڑا ہوتی اور مانا پاس میں مقامی چرواہوں کو بکریوں کو چرانے کی اجازت دے دی ہے۔

چمولی میں گزشتہ تین چار دنوں سے فوجیوں کی ٹکڑیاں مسلسل بھارت ۔ چین سرحد کی طرف جا رہی ہیں۔

آرمی ذرائع کے مطابق سرحد پوسٹ پر فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے فوجی مشق بھی کی جائے گی۔

چین نے متعدد بار چمولی ضلع سے متصل ایک سرحدی علاقہ باڑاہوتی اور ماناپاس میں دراندازی کی ہے۔ جس کے بعد فوج اور آئی ٹی بی پی کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

باڑاہوتی علاقے میں چین کی دراندازی کتنی بار ہوئی دیکھیں۔

  • 2014 میں سرحدی علاقے میں آخری چوکی رمکھم کے قریب ہیلی کاپٹر کافی دیرتک گھومتے رہے۔
  • 2015 میں چینی فوجی بھارتی حدود میں داخل ہوئی تھی اور مقامی چرواہوں کا سامان تباہ کردیا تھا۔
  • سن 2016 میں چمولی کے قریب علاقے کے دورے کے دوران چمولی ضلعی انتظامیہ کی ٹیم کے ساتھ چینی فوجیوں کا سامنا ہوا تھا۔
  • 3 جون 2017 کو دو چینی ہیلی کاپٹر باڑاہوتی پر 3 منٹ تک گھومتے رہے۔
  • 25 جولائی2017 کو سرحدی علاقے میں چینی فوج کے دو سو اہلکار بھارتی سرحد میں ایک کلو میٹر اندر تک داخل ہوئے۔
  • 10 مارچ 2018 کو باڑاہوتی میں چینی فوج کے تین ہیلی کاپٹربھارتی سرحد میں 4 کلو میٹر تک اندر داخل ہوئے۔
  • جولائی 2018 میں چینی فوج بھارتی سرحد میں داخل ہوئے تھے، تب بھارتی فوج نے انھیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا تھا۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.