علیگڑھ: میر تقی میر اردو کے ایک ایسے کلاسیکی شاعر ہیں جن کا کلام ہر زمانہ میں یکساں اہمیت کا حامل رہا ہے، ان کی شاعری کے معنوی ابعاد کے امکانات اس قدر روشن ہیں کہ ہر زمانے میں تنقید نگاروں اور ان کے کلام کی تفہیم کرنے والوں کو نئے زاویے اور گوشے ملتے رہے ہیں۔ صدر شعبہ پروفیسر محمد علی جوہر نے بتایا کہ میر تقی میر کی پیدائش کے تین سو برس مکمل ہونے پر شعبہ کی جانب سے بین الاقوامی سیمنار کا اہتمام کیا جا رہا ہے، جس کا افتتاحی اجلاس 22 جولائی بروز سنیچر صبح دس بجے، شعبہ اردو کے رشید احمد صدیقی آڈیٹوریم میں منعقد ہوگا۔ اس کی صدارت شیخ الجامعہ پروفیسر محمد گلریز کریں گے۔
مہمان خصوصی کے طور پر پروفیسر آزر می دخت صفوی، سابق صدر شعبہ فارسی و ڈین فیکلٹی آف آرٹس اے ایم یو شرکت کریں گی جبکہ شعبہ فارسی، دہلی یونیورسٹی کے سابق صدر پروفیسر شریف حسین قاسمی کلیدی خطبہ پیش کریں گے۔ مہمانوں کا استقبال اور موضوع کا تعارف صدر شعبہ اردو پروفیسر محمد علی جوہر کرائیں گے۔ دو روزہ بین الاقوامی سیمنار میں الگ الگ اجلاس کی صدارت پروفیسر شافع قدوائی، سید محمد اشرف، محمد حمید شاہد، (پاکستان آن لائن اجلاس) پروفیسر معین الدین جینا بڑے، ڈاکٹر شمس بدایونی، پروفیسر عقیل احمد صدیقی، پروفیسر طارق چھتاری، پروفیسر صغیر افراہیم اور پروفیسر سید محمد ہاشم کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Maulana Bilal Abdul Hai Hasani Nadwi مدارس کے فضلاء کو ملک کے دستور اور قانون سے واقف کرانا نہایت ضروری
سیمینار میں پروفیسر علی رفاد تیحی، حقانی القاسمی، پروفیسر خواجہ اکرام الدین، پروفیسر محمد کاظم، ڈاکٹر راغب اختر، ڈاکٹر معید الرحمن، پروفیسر کوثر مظہری، پروفیسر شہزاد انجم، ڈاکٹر علی بیات (تہران یونیورسٹی ،ایران)، سرور غزالی (جرمنی)، پروفیسر غلام ربانی (بنگلہ دیش)، ڈاکٹر ولاء جمال العسیلی (عین شمس یونیورسٹی مصر)، پروفیسر نسرین بیگم اور پروفیسر ابوبکر عباد وغیرہ اپنے مقالے پیش کریں گے۔