سماجوادی پارٹی نے چند دنوں پہلے شالینی یادو کو اپنا امیدوار بنایا لیکن پرچہ نامزدگی کے آخری دن یہ خبر آنے لگی کہ سماجوادی نے اپنا امیدوار بدل دیا ہے اور سابق سی آر پی ایف جوان تیج بہادر یادو کو اپنا امیدوار بنادیا ہے۔
حالانکہ شالنی یادو اور تیج بہادر نے بنارس پالیمانی حلقے سے ایس پی بی ایس پی امیدواعر کی حیثیت سےپرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔
شالینی یادو نے کہا کہ 'فی الحال انہیں اعلیٰ ہائی کمان کی طرف سے کوئی ہدایت جاری نہیں کیے گئے اور اس لیے وہ اپنا پرچہ نامزدگی دائر کر رہی ہیں، لیکن اگر انہیں مستقبل میں پرچہ واپس لینے کے لیے کہا جائے تو وہ پارٹی کے اس فیصلے کو قبول کر لیں گی'۔
سماجوادی اور بہوجن سماج پارٹی کے اتحاد کے بعد بنارس کی سیٹ سماجوادی پارٹی کے حصے میں آئی۔
سماجوادی پارٹی نے چند دنوں پہلے شالینی یادو کو اپنا امیدوار بنایا لیکن پرچہ نامزدگی کے آخری دن یہ خبر آنے لگی کہ سماجوادی نے اپنا امیدوار بدل دیا ہے اور سابق سی آر پی ایف جوان تیج بہادر یادو کو اپنا امیدوار بنادیا ہے۔
29 اپریل کو بنارس کے الیکشن کمیشن کے آفس میں دونوں امیدواروں نے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔
اس سلسلے میں جب سماج وادی پارٹی کے میڈیا انچارج جیتندر نے کہا کہ 'ہم لوگوں کو پارٹی کی جانب سے اس طرح کی کوئی ہدایت نہیں ملی ہے کہ شالینی یادو پارٹی کی امیدوار نہیں رہیں'۔
انہوں نے پوری طرح لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ شالینی یادو نے پارٹی کے تمام ذمہ داران کے ساتھ جاکر پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔
اس سلسلے میں سماج وادی پارٹی کے ضلعی صدر راجکمار جائسوال نے کہا کہ 'دونوں امیدواروں نے ابھی پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے اور ابھی پارٹی نے فیصلہ نہیں لیا ہے کہ کون پارٹی کا اصل امیدوار رہے گا'۔
آپ کو بتادیں کہ بنارس حلقہ انتخاب حساس مانا جاتا ہے کیوں کہ یہاں پر ملک کے وزیراعظم نریندر مودی بھارتی جنتا پارٹی کی طرف سے امیدوار ہیں۔