گذشتہ 14 جنوری کو میڈیکل کالج میں کووڈ کیئر سنٹر کی چوتھی منزل سے ایک کورونا سے متاثر مریض نے کود کر خودکشی کرلی تھی۔ وہیں 2 دنوں کے بعد ہی میڈیکل کالج میں نرسنگ ڈیپارٹمنٹ کے طبی عملہ نے اپنے کمرے میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی کالج انتظامیہ کے ساتھ ساتھ پورے علاقے میں ہلچل پیدا ہو گئی۔
اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے لاش کو اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور کیس کی تفتیش شروع کر دی ہے۔
گزشتہ دو روز قبل بھی راج کمار ولد روہتاش پاچنڈا روڈ ، لال باغ ، تھانہ نیو منڈی کے رہائشی نے کووڈ کیئر سنٹر کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی تھی، جس میں متوفی کے لواحقین نے ہسپتال کے عملے پر عدم توجہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کئی گھنٹوں تک ہنگامہ کیا تھا۔
سنیچر کی دیر شب میڈیکل اسٹاف الاہا باس تھانہ بهوپا کے رہائشی 25 سالہ موہت نے اپنے کمرے نمبر 153 میں پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔
واقعے کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور موہت کی لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور کیس کی تفتیش شروع کردی۔
یہ بھی پڑھیں: معروف موسیقار استاد غلام مصطفی خان کا انتقال
غور طلب ہے کہ مظفر نگر میڈیکل کالج میں گذشتہ کئی سالوں میں آدھے درجن سے زیادہ خودکشی کے واقعات ہوئے ہیں۔ اس سے صاف طور پر کہا جاسکتا ہے کہ مظفر نگر میڈیکل کالج خودکشی کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔