اترپردیش اسمبلی انتخابات سے سبھی طبقہ کے افراد کی امیدیں وابستہ Hopes of People From All Walks of Life are Tied to The Uttar Pradesh Assembly Elections ہیں اور الگ الگ طبقہ کے لوگوں کے توقعات بھی اس انتخابات سے لگے ہوئے ہیں۔
خاص طور سے کباڑ کے کاروباریوں کو گزشتہ پانچ برس میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اب انتخابات میں اپنے مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے ووٹ کرنے کی بات کہہ رہے ہیں۔ آنے والی حکومت سے تجارتی افراد کے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے توقع کررہے ہیں اور ٹیکس کی شرح میں چھوٹ کا مطالبہ Demand for Tax Rate Reduction کررہے ہیں۔
گزشتہ پانچ سالوں میں جی ایس ٹی کی وجہ سے کاروباریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ہے اس کی وجہ سے نہ صرف فیکٹریاں بلکہ چھوٹے کاروباری اور چھوٹی فیکٹری بند ہو چکی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے ان کاروباریوں سے بات چیت کی اور ان کی مشکلات کو جاننے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جی ایس ٹی کے نفاذ کی وجہ سے چھوٹے کاروباری ختم ہوگئے اور چھوٹی فیکٹریاں بھی بند ہو چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ویٹ کے اعتبار سے پانچ فیصد ٹیکس لیا جاتا تھا لیکن اب جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد 18 فیصد ٹیکس لیا جا رہا ہے جو کباڑ کے کاروباریوں پر گراں گزر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چھوٹے کاروباری ختم ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات سے کاروباریوں کی خاص امیدیں وابستہ ہیں خاص طور سے علاقہ کی ترقی، طبی سہولت، تجارتی کاروبار کو فروغ دینے جیسے امیدیں ہیں اور ووٹ کرنے جائیں گے تو یہ مدعے کافی اہمیت کے حامل ہوں گے۔
لکھ
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں اس علاقے میں کوئی بھی ترقی کے کام نہیں ہوئے۔ خاص طور سے سڑک، نالی اور صاف صفائی کے انتظامات بھی نہیں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرنیا کا علاقہ لکھنؤ کے مشرقی حلقہ اسمبلی میں ہے اور یہاں ہزاروں کی تعداد میں مسلم طبقہ کے افراد آباد ہیں لیکن ترقی کے نام پر یہاں پر کوئی بھی کام نہیں ہوا ہے۔
پینے کے صاف پانی سے لے کر سڑک کے گڑھے نالی ودیگر انتظامات ندارد رہتے ہیں۔ کاروبار کو بھی ایک بڑی مشکل دور سے گزرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے سبھی کاروباری پریشان ہیں ہم لوگوں کا مطالبہ ہے کہ جی ایس ٹی کی فیصد میں کمی کی جائے اور ویٹ کے اعتبار سے ٹیکس وصول کیا جائے تاکہ کاروباریوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
وہیں کباڑ کے کاروباری شاداب بتاتے ہیں کہ بجٹ سے بھی خاص امیدیں وابستہ تھیں تاہم حکومت نے متوسط طبقہ کے لوگوں کے لئے کوئی بھی راحت نہیں دی ہے ٹیکس سلیب میں اضافہ کرنا چاہیے لیکن اس میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ اب اترپردیش اور اسمبلی انتخابات سے تمام توقعات وابستہ ہیں اور انہیں پر ہم لوگ ووٹ کریں گے جس میں مہنگائی بے روزگاری طبی سہولیات ترقیاتی کام، تعلیمی ادارے کی فلاح و بہبود وغیرہ شامل ہوں گے۔