آج جمعہ کی نماز کے بعد شاہ جمال کے علاقے میں عید گاہ کے قریب عوام نے سی اے اے اور این آر سی بل کی مخالفت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا اور پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔ تقریبا تین گھنٹے تک پولیس اور عوام آمنے سامنے رہی آج کے احتجاج میں خاص بات یہ دیکھی گئی کہ پتھراؤ کرنے والوں میں کم عمر کے لڑکے بھی شامل تھے۔ عوام میں زبردست جوش اور غصہ تھا۔
علی گڑھ ایس ایس پی آکاش کلہاڑی کے لاکھ سمجھانے کے بعد بھی عوام کو پتھراؤ کرنے سے روک نہ پائیں اس کے بعد شہر مفتی خالد حمید صاحب کو عوام کے بیچ بھیجا گیا تاکہ وہ عوام کو سمجھا سکے اور پتھراؤ کرنے سے روک سکے۔ شہر مفتی کے جانے کے بعد عوام نے پتھراؤ بند کیا لیکن احتجاجی مظاہرہ جاری رہا عوام نے کالے جھنڈے بھی دکھائے۔
احتجاجی مظاہرہ اور پتھروں کو مدنظر رکھتے ہوئے علی گڑھ انتظامیہ نے آر اے ایف اور پی ایس سی کو تعینات کر دیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے عیدگاہ چھاونی میں تبدیل ہو گيا۔
ایس ایس پی آکاش کلہری نے بتایا آج امن تھا لیکن جمعہ کی نماز کے بعد عیدگاہ کے قریب لوگوں نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا اور پتھراؤ کیا۔ پتھراؤ میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔ پولیس پتھراؤ کرنے والے لوگوں سے تقریبا دو سو میٹر دور رہی۔ تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے جلد ایکشن لینگے۔