ETV Bharat / state

بارہ بنکی: سماجوادی پارٹی کا پر تشدد احتجاج - scrimmage between police and protesters

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں قومی قیادت کی اپیل پر سماجوادی پارٹی کارکنان نے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی سمیت 18 نکاتی مطالبات کو لیکر پرتشدد احتجاج کیا۔

سماجوادی پارٹی کا پر تشدد احتجاج
سماجوادی پارٹی کا پر تشدد احتجاج
author img

By

Published : Dec 19, 2019, 5:18 PM IST

اس دوران سکیورٹی فرسیز اور ایس پی کارکنان کے درمیان دھکہ موکہ بھی ہوئی۔ لیکن انتظامیہ کے انتظامات کے آگے ایس پی کارکنان کمزور ثابت ہوئے۔ اور معمولی دھکہ موکی کے بعد احتجاج ختم ہو گیا۔ احتجاج کے دوران سابق رکن اسمبلی بے ہوش بھی ہو گئے۔

سماجوادی پارٹی کا پر تشدد احتجاج

دراصل سماجوادی پارٹی کے احتجاج کو ضلع انتظامیہ نے اجازت نہیں دی تھی۔ دفعہ 144 نافذ ہونے کی وجہ سے سکیورٹی فورسیز نے صبح سے ہی بارہ چھایا چوراہے واقع سماجوادی پارٹی کے دفتر کو چھاونی میں تبدیل کر دیا تھا۔

ایس پی کارکنان سڑکوں پر نہ اتر سکیں اس کے لئے پارٹی دفتر کے سامنے بیریکیٹنگ کر دی گئی تھی۔ صبح 11 بجے کے بعد سابق وزیر اروند سنگھ گوپ، راجیو کمار سنگھ، راکیش ورما اور فرید محفوظ دفتر پہونچے اور پھر گنا دفتر جانے کے لئے نکلے ہی تھے کہ پولس نے انہیں روک دیا۔ ایس پی کارکنان سڑک پر ہی احتجاج کرنے لگے۔ وہیں انتظامیہ نے ان سے میمورنڈم لے لیا۔

اس دوران ایس پی کارکنان نے مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف مزید نعرہ بازی بھی کی اور بیریکیٹنگ توڑنے کی بھی کوشش کی۔ اسی دھکہ مکی میں سابق رکن اسمبلی بے ہوش ہو گئے۔ بعد میں انہیں ضلع ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا جہاں علاج کے بعد انہیں چھٹی دے دی گئی۔

اس دوران سکیورٹی فرسیز اور ایس پی کارکنان کے درمیان دھکہ موکہ بھی ہوئی۔ لیکن انتظامیہ کے انتظامات کے آگے ایس پی کارکنان کمزور ثابت ہوئے۔ اور معمولی دھکہ موکی کے بعد احتجاج ختم ہو گیا۔ احتجاج کے دوران سابق رکن اسمبلی بے ہوش بھی ہو گئے۔

سماجوادی پارٹی کا پر تشدد احتجاج

دراصل سماجوادی پارٹی کے احتجاج کو ضلع انتظامیہ نے اجازت نہیں دی تھی۔ دفعہ 144 نافذ ہونے کی وجہ سے سکیورٹی فورسیز نے صبح سے ہی بارہ چھایا چوراہے واقع سماجوادی پارٹی کے دفتر کو چھاونی میں تبدیل کر دیا تھا۔

ایس پی کارکنان سڑکوں پر نہ اتر سکیں اس کے لئے پارٹی دفتر کے سامنے بیریکیٹنگ کر دی گئی تھی۔ صبح 11 بجے کے بعد سابق وزیر اروند سنگھ گوپ، راجیو کمار سنگھ، راکیش ورما اور فرید محفوظ دفتر پہونچے اور پھر گنا دفتر جانے کے لئے نکلے ہی تھے کہ پولس نے انہیں روک دیا۔ ایس پی کارکنان سڑک پر ہی احتجاج کرنے لگے۔ وہیں انتظامیہ نے ان سے میمورنڈم لے لیا۔

اس دوران ایس پی کارکنان نے مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف مزید نعرہ بازی بھی کی اور بیریکیٹنگ توڑنے کی بھی کوشش کی۔ اسی دھکہ مکی میں سابق رکن اسمبلی بے ہوش ہو گئے۔ بعد میں انہیں ضلع ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا جہاں علاج کے بعد انہیں چھٹی دے دی گئی۔

Intro:


Body:AA


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.