ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں عیدالاضحی کے موقع پر لگنے والا بکرا بازار کو اس بار پولیس نے ختم کرا دیا ہے۔ اس موقع پر بکرے کی خریداری کرنے آئے خریدار جہاں واپس خالی ہاتھ اپنے گھروں کو لوٹ گئے تو وہیں بکرا بیچنے والے تاجر اپنا اپنا بکرا لےکر پولیس کی ڈر سےکھیتوں اور جنگلوں کی جانب بھاگ گئے۔ ضلع انتظامیہ کے ذریعہ بکروں کی خرید و فروخت کی اجازت کے بعد آج یہ پہلا بکرا بازار لگا تھا۔
رامپور سے 12 کلومیٹر کی دوری پر واقع کھود گاؤں کے ہفتہ واری بازار میں ہر عیدالاضحی کے موقع پر بکروں اور دیگر قربانی کے چوپایوں کی منڈی لگائی جاتی ہے۔ آج ضلع انتظامیہ کی جانب سے اجازت نامہ جاری ہونے کے بعد پہلی مرتبہ ہفتہ واری بازار میں بکروں کی خرید و فروخت کی منڈی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ لیکن وہاں پہنچے دو پولیس اہلکاروں نے بازار کو ختم کرا دیا اور بکرا تاجروں کو ڈنڈے مارکر بھگا دیا۔ جس سے تمام لوگ اپنے اپنے بکرے لےکر کھیتوں اور جنگلوں کی طرف بھاگ گئے۔
قابل ذکر ہے کہ اس مرتبہ کورونا وائرس کی وجہ سے جاری انلاک 2 کے مدنظر سماجی دوری قائم رکھنے کے لیے کئی طرح کی سختیاں کی جا رہی ہیں۔
لکھنؤ: جانوروں کی خرید و فروخت میں مشکلات کا سامنا
قربانی کا اہتمام اس مرتبہ کیسے کیا جائے اور قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کے لیے بازاروں کا اہتمام کس طرح کیا جائے۔ اس کے لیے ضلع کے علماء کرام ضلع انتظامیہ آنجنئے کمار سنگھ سے ملے اور ضلع انتظامیہ نے عید کے لیے بازاروں کو سماجی دوری کے ساتھ کھولنے اور قربانی کے جانوروں کا بازار لگانے کی اجازت دے دی تھی۔ لیکن آج جس طرح سے پولیس کا رویہ بکرے کی خرید و فروخت کرنے والوں کے ساتھ رہا، اس سے رامپور میں ایک مرتبہ پھر ڈر و خوف کا ماحول قائم ہوگیا ہے۔