میرٹھ: اترپردیش کے میرٹھ میں ایک بار پھر فرقہ پرست شرپسند عناصر نے نازیبا حرکت سے مجاہدین آزادی کی قربانیوں کو شرمسار کرنے کی کوشش کی ہے۔ معاملہ میرٹھ کی چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کا ہے Chaudhary Charan Singh University جہاں یونیورسٹی کی دیوار پر پہلی جنگ آزادی کے مجاہدین کی تصویریں بنائی گئی تھی جن میں رانی لکشمی بائی، تاتیا ٹوپے، منگل پانڈے اور نانا صاحب کے علاوہ بیگم حضرت محل، بہادر شاہ ظفر اور خان بہادر خان کی تصویریں شامل ہیں لیکن کچھ شرپسند فرقہ پرست عناصر نے ان تصویروں میں سے خان بہادر خان اور بہادر شاہ ظفر کی تصویروں میں ان کے چہروں پر کالا رنگ لگا کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔ Muslim Freedom Fighters' Pictures painted With Soot
چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کی دیواروں پر پہلی جنگ آزادی کے مسلم مجاہدین کی تصاویر کے ساتھ اس طرح کی حرکات پر سماجی کارکنان اور تاریخ کے جانکاروں نے افسوس کا اظہار کیا۔ ایک طرف جہاں اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد پولیس نے کیس درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے اور علاقے کے سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے اس طرح کی حرکت کرنے والوں کی پہچان کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہیں دوسری جانب تاریخ کے جانکاروں کا کہنا ہے کہ جنگ آزادی کی لڑائی ہندو اور مسلمانوں کی مشترکہ قربانی کا ہی نتیجہ ہے جن کی وجہ سے ہمیں آزادی ملی ہے لیکن اس طرح کی غیر سماجی حرکت سے ماحول خراب کیا جا رہا ہے۔ اس لیے حکومت کو سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔ Attempt to Spoil Communal Harmony