لاک ڈاؤن جاری ہوئے 45 دن سے زائد کا وقفہ گزر چکا ہے۔ تمام کام بند ہو جانے سے اس کا منفی اثر سب سے زیادہ یومیہ مزدوروں پر پڑا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مزدوروں کی بڑھتی پریشانیوں اور حکومت کی بے بسی کو چھپانے کے لئے اب تیسرے لاک ڈاؤن کے بعد حکومت نے مزدوروں کو ان کے گھروں کو روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
روپئے پیسہ ختم ہو جانے کے بعد بھوک پیاس سے بدحال رامپور روڈویز بس اسٹیشن پر یہ مزدور کسی بھی طرح اپنے گھروں کو واپس جانا چا رہے ہیں۔
مزدوروں کی بھوک و پیاس کی کیفیت کو دیکھ کر اب رامپور کی مسلم تنظیموں کے کارکنان نے ان تک کھانا اور پانی پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔
رامپور کے معروف عالم دین مولانا انصار احمد قاسمی کی زیر نگرانی مسلم کارکنان پورے جوش و جذبے کے ساتھ بس اسٹیشن پہنچ کر ایک ہزار سے زائد مزدوروں کے درمیان کھانا اور پانی پہنچا رہے ہیں۔
رامپور میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے ابوالکلام سے بات چیت کے دوران مولانا معارج ندوی نے کہا کہ وہ اور ان تمام ساتھی صبح و شام یہاں پہنچ کر کھانا پانی تقسیم کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ یہاں بس اسٹیشن پر پہنچے تو ان سے ان غریب مزدوروں کی حالت دیکھی نہیں گئی۔ اس لئے فیصلہ کیا گیا کہ جب تک یہ تمام مسافر اپنے گھروں کے لئے روانہ نہیں ہو جاتے اس دن تک ان کو کھانا اور پانی تقسیم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کام وہ بلا تفریق مذہب و ملت صرف اللہ کو راضی کرنے کے لئے کر رہے ہیں۔
رامپور بس اسٹیشن پر ٹھہرے ان مزدور مسافروں نے بتایا کہ وہ کافی دور سے پیدل چل کر آ رہے ہیں اور ان کے پاس اب پیسے بھی ختم ہو گئے ہیں، بھوک و پیاس سے برا حال ہے۔
اس لئے مسلم تنظیموں کے کارکنان یہ اقدامات قابل تعریف ہیں۔