سابقہ تلخ تجربات اور ناکامیوں سے سبق سیکھتے ہوئے اترپردیش محکمہ صحت نے کورونا کی تیسری لہر سے نمٹنے کی تیاریاں شروع کردیں ہیں۔ اس سلسلے میں نوئیڈا سرکاری ہسپتالوں میں پیڈیاٹرک آئی سی یو کی ایک فرضی مشق( ماک ڈرل )کی گئ جس کا مقصد ہنگامی حالات میں بچوں کا بر وقت علاج کرنا ہے۔
ڈاکٹر سچن ویشیہ کی قیادت میں محکمۂ صحت نے ضلع کے دو ہسپتالوں میں ماک ڈرل کیا۔ کووڈ ہسپتال سیکٹر 39 میں فرضی ڈرل کے ساتھ ایمبولینس گیٹ نمبر تین سے سائرن بجاتے ہوئے داخل ہوئی۔
ڈاکٹر سچن ویش بطور سپروائزر موجود تھے۔ بچے کو اسٹریچر پر بٹھاکر ایمرجنسی میں لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں نے فوری طور پر بچے کو آکسیجن سپورٹ پر لے کر علاج شروع کیا۔ نبض دیکھ کر آبزرویشن روم میں شفٹ کیا گیا۔ پورے عمل کے ایک حصے کے طور پر ڈاکٹروں کی ٹیم کو بچے کو ایمرجنسی سے آبزرویشن روم میں لے جانے میں چار منٹ لگے۔
یہ بھی پڑھیں:ملک میں کورونا کے فعال کیسز میں ایک بار پھر اضافہ
گزشتہ 27 اگست کو ماک ڈرل میں بچہ پانچ منٹ سے زیادہ وقت میں پہنچا تھا۔ جوائنٹ ڈائریکٹر نے پہلے کی کوتاہیوں کو دور کرنے کے احکامات دیے تھے۔ اس کے نتیجے میں ڈاکٹروں اور عملے نے خود کو تیار رکھا اور کم سے کم غلطیاں کیں۔ اس کے علاوہ جوائنٹ ڈائریکٹر نے بسرکھ سی ایچ سی میں بھی ماک ڈرل کا جائزہ لیا۔
دونوں جگہوں پر کمانڈ کنٹرول سے معلومات حاصل کرنے کے بعد ڈمی مریض کے ہسپتال پہنچنے کا وقت، علاج کے علاوہ ادویات کی دستیابی اور آکسیجن کے انتظام کا بھی جائزہ لیا گیا۔