ETV Bharat / state

Aligarh Muslim University:'سر سید میموریل لیکچر'میں سید اکبرالدین کا یادگاری خطبہ

author img

By

Published : Jul 18, 2022, 10:19 AM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے آڈیٹوریم میں سید اکبرالدین نے' ہندوستان کی عالمی سفارت کاری کی بدلتی ہوئی شکل' موضوع پر خطاب کرتے ہوئے اپنے طویل سفارتی کیریئر سے متعدد مثالیں پیش کیں۔ Ceremony Held at Aligarh Muslim University

سر سید میموریل
سر سید میموریل

"ایک تبدیل شدہ دنیا میں جہاں چین عالمی نظام کو نئی شکل دینے کے لیے زیادہ پرجوش نظر آتا ہے، ہندوستان میں سفارت کاری کے اپنے روایتی انداز کو ترک کر دیا ہے، ہندوستان نے 2014 کے بعد زیادہ متحرک،اولوالعزم، حوصلہ مند اور خطرات مول لینے والا طریقہ کار اپنایا ہے، اور پڑوسیوں سے مختلف ممالک کے ساتھ اس طرح کے تعلقات اور رابطے استوار کیے ہیں جیسے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا"۔ ان خیالات کا اظہار سبکدوش آئی ایف ایس افسر اور اقوام متحدہ میں ہندوستان کے سابق مستقل نمائندے سید اکبرالدین نے کیا۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سرسید اکیڈمی کے زیر اہتمام سالانہ سر سید یادگاری خطبہ پیش کر رہے تھے۔

سر سید میموریل

Ceremony Held at Aligarh Muslim University

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے آڈیٹوریم میں سید اکبرالدین نے' ہندوستان کی عالمی سفارت کاری کی بدلتی ہوئی شکل' موضوع پر خطاب کرتے ہوئے اپنے طویل سفارتی کیریئر سے متعدد مثالیں پیش کیں۔

انہوں نے کہا "تبدیل شدہ عالمی نظام میں اور سائبر اسپیس،موسمیاتی تبدیلی کے مسائل توانائی کی ضروریات اور افراطزر کی وجہ سے خارجہ پالیسی اب خارجہ پالیسی نہیں رہ گئی ہے اور بہت سی مکامی امور اور مسائل سفارت کاری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں"۔

اکبرالدین نے کہا "ہم ایسے عالمی شکست وریخت دیکھ رہے ہیں جو ماضی قریب میں کبھی نہیں دیکھا گیا، امریکہ کا غلبہ ختم ہوگیا ہے اور چین نے گرین ٹیکنالوجی، ادویات اور شمشی توانائی جیسے میدانوں میں اپنی جگہ مستحکم کر لی ہے۔ چین کے بازار تک ناکافی رسائی،سرحدی جھڑپیں، اور پاک مقبوضہ کشمیر میں بیلٹ اینڈ روڈ اقدام سے پتہ چلتا ہے کہ مستقبل میں ہندوستان اور چین کے درمیان اختلافات بڑھ سکتے ہیں"۔

ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کی وضاحت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سابق ایل جی نے زور دے کر کہا "انتخابی نتائج کے مضمرات اور اثرات ہوتے ہیں، جو ہماری موجودہ خارجہ پالیسی میں جھلکتے ہیں۔ اب یہ پالیسی بڑا سوچو، جرآت مندانہ اقدام کرو اور خطرہ مول لو پر مبنی ہے۔

اکبرالدین نے سر سید احمد خاں کی ستائش کرتے ہوئے کہا "سرسید جذبات میں بہہ جانے کے بجائے غیر معمولی طور پر متوازن رویہ رکھتے تھے۔ لچکدار ذہنیت،سیاسی بیدار ذہن اور گفت و شنید کے ذریعے بہتر نتائج حاصل کرنے کی سمجھ سر سید کی نمایا صفات تھیں۔ جو جدید دور کی سفارت کاری کے لیے لازمی ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان عالمی سطح پر زیادہ فعال ہے،انہوں نے اے ایم یو کے طلبہ پر زور دیا کہ وہ توازن برقرار رکھیں،اپنے سامنے اعلی مقصد رکھیں اور ملک کے لیے خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی تعلقات کے محاذ پر اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں۔

خطبہ کی صدارت کرتے ہوئے اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا "خارجہ پالیسی ایک لچکدار موضوع ہے، اور افغانستان، نیپال اور سری لنکا وغیرہ کے لیے ہندوستان کی جانب سے انسانی امداد، پڑوس میں اور عالمی امور میں ہندوستان کے زیادہ فعال اور پر زور کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:Aligarh Muslim University:اے ایم یو کے بجٹ میں اضافے کے لئے اقلیتی کانگریس کا میمورنڈم

پروفیسر منصور نے کہا "چین عالمی نظام کے لئے ایک سلامتی خطرہ ہے اور وہ خطے کے دیگر پڑوسی ممالک کی قیمت پر ساؤتھ چائنا سمندر پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے" انہوں نے مزید کہا کہ سرحدی تنازعہ پر ہندوستان کے مضبوط موقف کو تمام متعلقہ لوگوں نے سراہا ہے۔

"ایک تبدیل شدہ دنیا میں جہاں چین عالمی نظام کو نئی شکل دینے کے لیے زیادہ پرجوش نظر آتا ہے، ہندوستان میں سفارت کاری کے اپنے روایتی انداز کو ترک کر دیا ہے، ہندوستان نے 2014 کے بعد زیادہ متحرک،اولوالعزم، حوصلہ مند اور خطرات مول لینے والا طریقہ کار اپنایا ہے، اور پڑوسیوں سے مختلف ممالک کے ساتھ اس طرح کے تعلقات اور رابطے استوار کیے ہیں جیسے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا"۔ ان خیالات کا اظہار سبکدوش آئی ایف ایس افسر اور اقوام متحدہ میں ہندوستان کے سابق مستقل نمائندے سید اکبرالدین نے کیا۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سرسید اکیڈمی کے زیر اہتمام سالانہ سر سید یادگاری خطبہ پیش کر رہے تھے۔

سر سید میموریل

Ceremony Held at Aligarh Muslim University

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے آڈیٹوریم میں سید اکبرالدین نے' ہندوستان کی عالمی سفارت کاری کی بدلتی ہوئی شکل' موضوع پر خطاب کرتے ہوئے اپنے طویل سفارتی کیریئر سے متعدد مثالیں پیش کیں۔

انہوں نے کہا "تبدیل شدہ عالمی نظام میں اور سائبر اسپیس،موسمیاتی تبدیلی کے مسائل توانائی کی ضروریات اور افراطزر کی وجہ سے خارجہ پالیسی اب خارجہ پالیسی نہیں رہ گئی ہے اور بہت سی مکامی امور اور مسائل سفارت کاری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں"۔

اکبرالدین نے کہا "ہم ایسے عالمی شکست وریخت دیکھ رہے ہیں جو ماضی قریب میں کبھی نہیں دیکھا گیا، امریکہ کا غلبہ ختم ہوگیا ہے اور چین نے گرین ٹیکنالوجی، ادویات اور شمشی توانائی جیسے میدانوں میں اپنی جگہ مستحکم کر لی ہے۔ چین کے بازار تک ناکافی رسائی،سرحدی جھڑپیں، اور پاک مقبوضہ کشمیر میں بیلٹ اینڈ روڈ اقدام سے پتہ چلتا ہے کہ مستقبل میں ہندوستان اور چین کے درمیان اختلافات بڑھ سکتے ہیں"۔

ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کی وضاحت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سابق ایل جی نے زور دے کر کہا "انتخابی نتائج کے مضمرات اور اثرات ہوتے ہیں، جو ہماری موجودہ خارجہ پالیسی میں جھلکتے ہیں۔ اب یہ پالیسی بڑا سوچو، جرآت مندانہ اقدام کرو اور خطرہ مول لو پر مبنی ہے۔

اکبرالدین نے سر سید احمد خاں کی ستائش کرتے ہوئے کہا "سرسید جذبات میں بہہ جانے کے بجائے غیر معمولی طور پر متوازن رویہ رکھتے تھے۔ لچکدار ذہنیت،سیاسی بیدار ذہن اور گفت و شنید کے ذریعے بہتر نتائج حاصل کرنے کی سمجھ سر سید کی نمایا صفات تھیں۔ جو جدید دور کی سفارت کاری کے لیے لازمی ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان عالمی سطح پر زیادہ فعال ہے،انہوں نے اے ایم یو کے طلبہ پر زور دیا کہ وہ توازن برقرار رکھیں،اپنے سامنے اعلی مقصد رکھیں اور ملک کے لیے خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی تعلقات کے محاذ پر اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں۔

خطبہ کی صدارت کرتے ہوئے اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا "خارجہ پالیسی ایک لچکدار موضوع ہے، اور افغانستان، نیپال اور سری لنکا وغیرہ کے لیے ہندوستان کی جانب سے انسانی امداد، پڑوس میں اور عالمی امور میں ہندوستان کے زیادہ فعال اور پر زور کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:Aligarh Muslim University:اے ایم یو کے بجٹ میں اضافے کے لئے اقلیتی کانگریس کا میمورنڈم

پروفیسر منصور نے کہا "چین عالمی نظام کے لئے ایک سلامتی خطرہ ہے اور وہ خطے کے دیگر پڑوسی ممالک کی قیمت پر ساؤتھ چائنا سمندر پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے" انہوں نے مزید کہا کہ سرحدی تنازعہ پر ہندوستان کے مضبوط موقف کو تمام متعلقہ لوگوں نے سراہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.