ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں واقع خواجہ غریب نواز کی خانقاہ پر آنے والے زائرین کا یہ عقیدہ ہے کہ جو لوگ منّت مانگ کر اپنا چراغ روشن کرتے ہیں، ان کی جب مُراد پوری پوری ہوجاتی ہے تو وہ لوگ چاندی کا چراغ روشن کرتے ہیں۔
ایسا خیال کیا جاتا ہے تقریباً تین سو برس قبل حضرت غوثِ اعظم نے چراغاں کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد سے ہر برس یہاں چراغاں کیا جاتا ہے۔
خانقاہِ میں جشنِ چراغاں کے لیے لوگ دوپہر سے قطار میں لگ جاتے ہیں اور اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں، جبکہ اس تقریب میں خصوصی دعا کے بعد تمام عقیدت مندوں کو چراغ تقسیم کیے جاتے ہیں۔
جشن چراغاں میں ہزاروں عقیدت مندوں نے شرکت کی، اور منّتوں کے چراغ روشن کیے۔ کہا جاتا ہے کہ تمام مذاہب اور طبقہ کے عقیدت مند دل میں ،منت لیے یہاں آتے ہیں اور چراغ روشن کرتے ہیں۔
خانقاہِ میں جشنِ چراغاں میں شامل ہونے کے لیے دوپہر سے ہی لوگ قطار میں میں لگ جاتے ہیں اور اپنی باری کا انتظار کرتے ہیں، جبکہ سجّادہ نشین حضرت حسنین عرف حسنی میاں نائب سجّادہ نشین حضرت مہندی میاں نے خصوصی دعا کرکے اپنے ہاتھوں سے تمام عقیدت مندوں کو چراغ تقسیم کیے۔
اس دوران حضرت غوثِ اعظم اور حضرت محبوب الٰہی کی شان میں منقبت کا نظرانہ بھی پیش کیا گیا، اور قوّالی کا پروگرام بھی منعقد کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات غوثِ اعظم اور نظام الدین اولیا کے قل کی رسم ادا کی گئی، سجّادہ نشین نے امن کے ساتھ ملک اور قوم کی ترقی اور عقیدت مندوں کے حق میں دعائیں کیں۔
خیال رہے کہ آج سے تقریباً تین سو برس قبل حضرت غوثِ اعظم رحمت اللہ تعالیٰ علیہ نے اسلامی کلینڈر کے مطابق 17 ربیع الثانی کو حضرت شاہ نیاز بے نیاز کو بشارت دیکر چراغاں کرنے کا حکم دیا تھااور تلقین کی تھی کہ جو شخص مُراد مانگ کر چراغ روشن کرےگا تو اُس کی ہر مُراد ایک برس کے درمیان مکمل ہو جائےگی، جس کے بعد سے ہر برس جشن چراغاں کیا جاتا ہے، جس میں تمام مذاہب کے عقیدت شامل ہوتے ہیں۔