میرٹھ: ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح اترپردیش کے میرٹھ سمیت مختلف اضلاع میں محرم الحرام کی مجالس اور نوحہ خوانی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ 20 جولائی سے ماہ محرم کی شروعات کے ساتھ ہی میرٹھ کی مختلف امام بارگاہوں میں ماہ محرم کی پہلی مجلس آج شہر کی تاریخی امام بارگاہ منصبیہ امام بارگاہ پنجے تنی اور امام بارگاہ عبد اللہ پور میں تمام تیاریوں کے ساتھ منعقد کی گئی۔ اس موقعے پر امام بارگاہوں کو سجانے کے ساتھ گھروں میں خواتین نے بھی علم پٹکے اور تعزیہ سجا کر ماہ محرم کی پہلی مجلس کے لیے فرش عزا بچھائی۔
دس دنوں تک منعقد ہونے والی مجالس کی شروعات میں آج ماہ محرم کی پہلی مجلس رہبری اور علم کے عنوان سے منعقد کی گئی جس میں مولانا نے حصول علم پر زور دینے کے ساتھ بہتر رہبری کی ضرورت کو بھی بتایا تاکہ زندگی کے کسی بھی شعبے وہ کامیابی حاصل کر سکے۔ اس کے علاوہ ملک میں یو سی سی کے متعلق مولانا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم یو سی سی کے نام پر حکومت پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ ہماری شریعت میں مداخلت کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم پوری ایمانداری سے شریعت کے احکام کو ماننے والے بن جائیں گے تو دنیاں کی کوئی بھی طاقت مذہب اسلام میں مداخلت نہیں کر سکے گی۔ مسلمانوں کو اپنے دین کو سمجھنا ہوگا اور اس کے احکام پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی وقت ہم اپنے اسلام کی حفاظت کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Wax Tazia in Lucknow لکھنؤ میں یکم محرم کو موم کے تعزیہ کا شاہی جلوس نکلتا ہے، جانیں اس کی خاصیت
امام حسین علیہ السلام کا پیغام بھی یہی ہے کہ اپنے دین پر عمل کرتے رہو، چاہے اس کے لیے جان کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ عالم انسانیت کو بچانے کے لیے جس طرح حضرت امام حسین نے قربانیاں دیں، اسی طرح آج کے دور میں بھی قربانی درکار ہے۔ اس کے لیے علم حاصل کرنا بھی ضروری ہے تاکہ دشمن اسلام سے مقابلہ کیا جا سکے۔ اس موقعے پر زیدی فارم امام بارگاہ میں مرثیہ خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا۔