کرنی سینا Karni Sena نے کہا ہے کہ یہ رہنما لوگوں کو سرعام جان سے مارنے کی دھمکیاں Leaders Threatening to kill دینے، مذہبی جذبات کو بھڑکانے، ذات پات کا زہر گھولنے جیسی کوششیں Leaders Inciting Religious Sentiments کر رہے ہیں۔
کرنی سینا کے ریاستی صدر وویک راٹھور، وندنا سینگر، شیکھر چوہان نے غازی آباد کے سیہانی گیٹ پولیس اسٹیشن میں یہ شکایت کی ہے۔ شکایتی خط کے مطابق اویسی اور ناہید حسن یوپی انتخابات میں ہندو برادری کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
اویسی صاف کہہ رہے ہیں کہ جب مودی وزیر اعظم اور یوگی وزیر اعلیٰ نہیں رہیں گے تو آپ کو بچانے کون آئے گا۔ کرنی سینا کا کہنا ہے کہ اویسی عوامی طور پر مذہبی جذبات کو بھڑکا کر فرقہ وارانہ فسادات کروانا چاہتے ہیں۔ یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی بھی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:UP Election 2022: مظفرنگر میں آل انڈیا مومن کانفرنس کا اجلاس
کرنی سینا نے الیکشن کمیشن سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ایسے لوگوں کو اتر پردیش آنے سے روکا جائے اور انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگائی جائے، تاکہ سماجی ہم آہنگی برقرار رہ سکے۔
کرنی سینا نے اپنی شکایت میں سوامی پرساد موریہ، چندر شیکھر آزاد کے بارے میں لکھا ہے کہ یہ رہنما بھی ذات پات اور مذہب کی بات کرکے سماج میں ذات پات کا زہر گھولنے کا کام کر رہے ہیں۔
پنجاب کے سابق ڈی جی پی محمد مصطفیٰ کے بارے میں کرنی سینا نے کہا ہے کہ وہ قانون کا مذاق اڑاتے ہوئے لوگوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ لہٰذا ان سب کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ اس شکایت کی ایک کاپی چیف الیکشن کمشنر، مرکزی الیکشن کمیشن، اتر پردیش ریاستی الیکشن کمیشن، ڈی جی پی یوپی کو بھیجی گئی ہے۔