پریس کانفرنس میں انڈین یونین مسلم لیگ کے نیشنل جوائنٹ سیکریٹری کوثر حیات خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرنے والے مظاہرین کے ساتھ پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے جوب رتاؤ کیا گیا ہے وہ صحیح نہیں تھا۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کی عوام شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہے اسی کو لے کر پورے ملک میں احتجاج ہو رہے ہیں، عوام کسی بھی قیمت پر شہریت ترمیمی قانون کو برداشت نہیں کرے گی۔
انڈین یونین مسلم لیگ نے وزیراعظم نریندر مودی، ریاست اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ اور وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک میمورنڈم بھیج احتجاج کے دوران ہونے والے تشدد کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس میمورنڈم میں لکھا ہے کہ
1: احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے مظاہرین کی ہلاکت کی تحقیقات کی جائے۔
2: پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے بے گناہوں کے خلاف جو مقدمے درج کیے گئے ہیں ان مقدموں کو فورا واپس لیا جائے۔
3: جامعہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، ندوۃ العلماء لکھنؤ میں پولیس کی جانب سے کیے گئے غلط برتاؤ کی اعلی عدالتی تحقیقات کرائی جائے۔
کوثر حیات خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ قومی اور بین الاقوامی تعلیمی اداروں کے طلبأ و طالبات کے ساتھ اس طرح کا ظالمانہ سلوک بےحد شرمناک ہے اس واقعہ کے بعد اب تعلیمی اداروں میں طلباء اپنے آپ کو محفوظ نہیں مان رہے ہیں۔