اترپردیش کے دیوریا اسمبلی حلقہ میں ضمنی انتخاب کے لیے یوں تو سبھی سیاسی پارٹیاں رائے دہندگان کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہیں۔ لیکن آزاد امیدوار راجن یادو عرف ارتھی بابا سب سے انوکھے انداز میں میدان میں اترے ہیں۔ وہ بھی پورے دم خم کے ساتھ انتخابی تشہیر کر رہے ہیں مگر ان کا طریقہ سب سے مختلف ہے۔ ارتھی بابا ووٹرز کو لبھانے کے لیے خواتین کے پیر دھو رہے ہیں تو مردوں کے جوتے پالش کر رہے ہیں۔
پروانچل میں لوگوں کے درمیان اپنی منفرد شناخت بنا چکے راجن یادو عرف ارتھی بابا دیوریا میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے آزاد امیدوار کی حیثیت سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ وہ اکیلے ہی عوام کے درمیان جاکر الیکشن کمپین کر رہے ہیں۔
سب سے انوکھی بات یہ ہے کہ ارتھی بابا ووٹروں تک اپنی بات پہنچانے کے لیے ٹھیلے پر ناریل اور اماوٹ بھی بیچ اور کھلا رہے ہیں۔
کھیتوں میں پہنچ کر وہ ان کی فصلوں کی کٹائی میں مدد کر رہے ہیں۔ وہ فصلوں کو کاٹتے ہوئے بھی جا بجا نظر آجاتے ہیں۔ معاملہ یہیں ختم نہیں ہوتا! ارتھی بابا ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے ان کے پیر تک دھو رہے ہیں اور ان کے جوتے پالش کر رہے ہیں۔ اب تو انہوں نے ووٹروں کو بھگوان کا بھی درجہ دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں:
جیسلمیر: طعنے پر بنا تالاب جو کبھی خشک نہیں ہوتا
راجن یادو نے کہا کہ میں خواتین اور بزرگوں کے پیر دھو رہا ہوں۔ وجہ یہ ہے کہ وہ ہمارے ووٹر ہیں۔ اس وقت یہی ووٹرز ہمارا انتخاب کرتے ہیں۔ وہ ہمارے لیے بھگوان ہیں۔ آج ہم انہیں کے ووٹ سے انتخاب جیت کر بنگلہ، تنخواہ سب کچھ پائیں گے۔ اس لیے بھگوان سمجھ کر میں ان کے پیر دھو رہا ہوں۔ ان کے جوتے پالش کر رہا ہوں۔ اور ان کی ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہا ہوں تاکہ مجھے ان کی حمایت ملے اور میں رکن اسمبلی بن جاؤں۔
خیال رہے کہ دیوریا میں تین نومبر کو ضمنی انتخابات ہوں گے۔ اس میں بی جے پی کی طرف سے ڈاکٹر ستیہ پرکاش منی ترپاٹھی، سماج وادی پارٹی کی طرف سے برہما شنکر ترپاٹھی، بی ایس پی سے ابھے ناتھ ترپاٹھی اور کانگریس کے امیدوار مکند بھاسکر منی ترپاٹھی میدان میں ہیں۔ 3 لاکھ 36 ہزار 565 ووٹرز ان امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔