سنہا نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء کے احتجاج کو جائز ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں اور ظم کے سامنے جھکے نہیں۔
یشونت سنہا آج متھورا روڈ خواجہ فارم پر علی گڑھ پہنچے تھے اور یہاں انھوں نے کہا کہ' گاندھی جی کے نام سے نو جنوری کو ممبئی سے ایک شانتی یاترا نکالی گئی تھی جو آج علی گڑھ ہوتے ہوئے کل 30 جنوری کو دہلی میں راج گھاٹ پر ختم ہوگی جس کا مقصد ملک میں امن اور بھائی چارہ قائم کرنا ہے'۔
سنہا کا کہنا ہے سی اے اے کے بعد سے جو اعلان ہوا ہے کہ پورے ملک میں این آر سی نافذ ہوگا اس کو لے کر ملک میں ڈر اور پریشانی کا ماحول ہے اسی کے خلاف احتجاج ہورہا ہے۔
اس لیے ہم نے یہ طے کیا کہ ہم لوگ ایک شانتی یاترا نکالیں گے گاندھی جی کے نام سے جو 9 جنوری سے شروع کرکے 30 جنوری کو ہم ختم کریں گے راج گھاٹ دہلی میں اس کا پیغام امن اور بھائی چارا ہیں۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اتنے دنوں سے احتجاج چل رہا ہے اور حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی ہے، حکومت چاہتی ہے کہ اس طرح کا احتجاجی مظاہرہ ہوتا رہے اور اس کا انھیں انتخابات میں فائدہ ہوگا۔
جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کے تعلق سے انھوں نے کہا کہ کہ ' شرجیل امام نے غلط کیا ہے تو ان پر مقدمہ چلے گا اس کے اوپر پھر عدالتی فیصلہ آئے گا'۔
سنہا نے یہ بھی کہا کہ 'میں اتنا ہی کہوں گا کہ آج کل کسی بھی ویڈیو پر اچانک یقین کرنا بڑا مشکل ہے کیونکہ ویڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ آسانی سے ہوتی ہے'۔