نوئیڈا:ریاست اتر پردیش کے نوئیڈا کے بعض علاقوں میں سیلاب نےاپنا قہر دکھانا شروع کر دیا ہے۔ سیکٹر 125 کے خادر علاقے میں گھروں اور فصلوں میں پانی سے بھر گیا۔ضلعی انتظامیہ کہیں نظر نہیں آئی۔سیلاب سے متاثرہ افراد تک ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے کوئی مدد نہ پہنچی، متاثرین شدید گرمی میں کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
معصوم بچے اور خواتین بھوکے ہیں، کھانا اور پانی نہیں پہنچا۔
چیف فائر آفیسر پردیپ چوبے نے بتایا کہ وہ خود آفت سے نمٹنے کے لیے موقع پر تعینات ہیں۔ فائر ڈپارٹمنٹ کے ملازمین کے ساتھ گاؤں چھپرولی منگرولی کے لوگوں کو بچایا جا رہا ہے۔ تقریباً 300 گایوں کو گائوں کو بچایا گیا ہے۔ ان کے چھوٹے بچھڑوں کو بچا لیا گیا ہے۔ یہ آپریشن 4 گھنٹے سے زائد جاری رہا۔
ہتھنی کنڈ بیراج سے پانی چھوڑنے کی وجہ سے یمنا ندی کی سطح آب میں اضافہ ہوا ہے۔ یمنا کا پانی چھپرولی منگرولی گاؤں کے زیر آب علاقے میں بھر گیا ہے۔ پانی 20 فٹ سے زیادہ ہے۔ یمنا میں اضافے کے بعد نوئیڈا کے فائر ڈپارٹمنٹ اور ضلع انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ فائر اسٹاف نے موقع پر پہنچ کر گاؤں کے لوگوں کو بچایا۔ گاؤں والوں کے ساتھ، 500 سے زائد مویشیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
خادر علاقے میں لوگ دور دراز سے آکر محنت مزدوری کرتے ہیں، کئی خاندانوں کا سامان بھی پانی میں ڈوب گیا۔شدید گرمی میں معصوم بچے بے گھر ہو گئے، لوگ پانی اور خوراک کے لیے پریشان ہیں۔سیکٹر 125 سے سیکٹر 135 کے خادر علاقے میں یمنا ندی کا پانی بھرا ہوا ہے۔حالات تشویشناک بتائے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Mother Killed Child عشق میں اندھی سنگدل ماں نے اپنا ہی چراغ بجھا دیا
اس دوران کسانوں کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے باجرے کی فصل پانی میں ڈوب گئی۔بھوک سے نڈھال معصوم بچے اور خواتین، ضلع انتظامیہ سے پانی اور کھانا و دیگر امداد کی اپیل کی ہے۔وہیں اترپردیش کے گوتم بدھ نگر ضلع میں جمنا ندی کے پانی کی سطح میں اضافہ کے پیش نظر انتظامیہ نے سیلاب کی تباہی سے نمٹنے کے لیے ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے۔