اترپردیش کی معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 42 دن سے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج میں 16 جنوری کو جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے سابق طالب علم شرجیل امام نے طلبہ و طالبات سے خطاب کیا تھا۔
جس کے بعد وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوا اور اس پر بیان بازی بھی شروع ہوگئی۔
جس کے بعد اے ایم یو انتظامیہ نے جانچ کرتے ہوئے بتایا کہ شرجیل امام نے اپنی تقریر میں غلط بیان بازی کی تھی جس کے بنأ پر علی گڑھ تھانہ سول لائن میں شرجیل امام کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق صدر فیض الحسن کی تقریر میں غلط بیان بازی پر بھی علیگڑھ انتظامیہ نے مقدمہ درج کیا تھا۔
علیگڑھ کے ایس ایس پی آکاش کلہاری نے بتایا ایک ویڈیو جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا وہ شرجیل امام کا ہے جنہوں نے اپنی تقریر میں کچھ غلط بیان بازی کی تھی جس کی جانچ کرنے کے بعد تھانہ سول لائن میں اس کے خلاف غداری کا مقدمہ لکھا جا رہا ہے۔
16 جنوری کو شرجیل امام اے ایم یو میں چل رہے احتجاج میں خطاب کرنے آئے تھے۔