جونپور: ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور ایک تاریخی شہر ہے اور اس مرتبہ 2022 کا اسمبلی انتخابات Assembly Election 2022 بھی جونپور کی صدر اسمبلی نشست پر الیکشن بہت ہی دلچسپ ہوتا نطر آرہا ہے۔
جونپور کی صدر اسمبلی نشست سے بہوجن سماج پارٹی سے سلیم خان، کانگریس پارٹی سے سابق رکن اسمبلی ندیم جاوید، بھارتی جنتا پارٹی سے موجودہ رکن اسمبلی گریش چندر یادو، اور سماج وادی پارٹی سے 1993 میں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی اتحاد سے منتخب ہوئے ارشد خان انتخابی میدان میں ہیں۔
ایسے میں مسلم اکثریتی نشست والی صدر اسمبلی کے مسلم ووٹرز شش و پنج میں مبتلا نظر آرہے ہیں۔
سال 1993 میں ارشد خان صدر اسمبلی نشست سے ایس پی اور بی ایس پی کے اتحاد سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، اسی وقت سے اس نشست پر مسلم امیدوار کے لیے ارشد خان کھاتہ کھولنے اور راہ ہموار کرنے کا کام کیا تھا۔
2022 کے اسمبلی انتخابات میں صدر نشست سے تقریباً 3 درجن سے زائد افراد نے سماج وادی پارٹی سے اپنی اپنی دعوے داری پیش کی تھی مگر آخری لمحے میں تیج بہادر پپو موریہ کا ٹکٹ کاٹ کر ارشد کو اپنے امیدوار بنایا تھا۔ اس وقت جونپور کی سیاست میں ایک نیا رخ دیکھنے کو ملا تھا ایسے میں ای ٹی وی بھارت نے ایس پی امیدوار ارشد خان سے خصوصی گفتگو کی۔
ارشد خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اول تو میں سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھیلیش یادو کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے میرے اوپر بھروسہ ظاہر کرتے ہوئے مجھے اپنا امیدوار بنایا۔ ان کو لگا کہ میں صدر اسمبلی نشست سے تمام برادریوں کا ووٹ حاصل کر سکتا ہوں اور سماج وادی پارٹی کو آگے بڑھانے میں ایمانداری کے ساتھ اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان ووٹرز بہت ہی عقلمند ہوتے ہیں وہ بھانپ لیتے ہیں کہ کون کامیاب ہو سکتا ہے اور کس کو ووٹ دینا ہے اور اترپردیش کے مسلمانوں کا رجحان ہے کہ سماج وادی پارٹی کامیاب ہو اور اکھیلیش یادو اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوں۔
اکھیلیش یادو مسلمانوں کی پسند ہیں، ایک تو سماج وادی کی لہر چل رہی ہے اور ساتھ ہی بیکورڈ برادری کی تمام سیاسی جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں۔
ارشد خان نے بتایا کہ 1993 کے بعد میں نے اور ڈاکٹر مسعود نے نیشنل لوک تانترک نام سے ایک سیاسی جماعت قائم کی تھی جس کے بینر تلے ہم نے پورے ملک سمیت اتر پردیش میں کافی کام انجام دیا اور بڑی بڑی لڑائیاں لڑیں اور دہشت گردی کے نام پر بی اسی پی حکومت میں ڈاکٹر طارق قاسمی اور خالد مجاہد کے اوپر عائد الزمات کے معاملے میں انصاف کے لیے میں پیش پیش رہا۔
انہوں نے شہر کی تاریخی عمارتوں کی مرمت و تزئین کاری کے سوال کے تعلق سے کہا کہ جس طرح سے اکھیلیش یادو نے اپنے دور حکومت میں میں لکھنؤ کی درجنوں عمارتوں کو سجایا و سنوارا تھا، اسی طرح اگر میں رکن اسمبلی منتخب ہوتا ہوں تو اس شہر کی تمام تاریخی عمارتوں کو خواہ وہ کسی مذاہب کے لوگوں سے وابستہ ہو اس کی دیکھ بھال اور رنگ روغن کے ساتھ ساتھ دوبارہ اسے تعمیر کروانے کا کام کروں گا اور جونپور شہر کو سیاحت سے وابستہ کرنے کی بھر پور کوشش کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں:
UP Assembly Polls 2022: لکھنؤ کے شمالی حلقہ اسمبلی کے امیدوار سرور ملک سے خاص بات چیت
ارشد خان نے کہا کہ یوپی اسمبلی انتخابات 2022 میں سماج وادی پارٹی اور اس کے اتحادی 350 سے زائد سیٹوں پر کامیاب ہوں گے اور اکھیلیش یادو سب کی مدد سے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ بنکر ترقی کی گنگا بہائیں گے۔
یہاں بھائی چارہ قائم کرنے اور دلتوں و پچھڑوں کو نوکری دینے سمیت تمام لوگوں کو اپنے ساتھ لے کر چلیں گے۔'