نوئیڈا میں بجلی مکحمہ کے سیونکت سنگھرش کمیٹی نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے خلاف جلوس کا اعلان کیا اور تین گھنٹے کام کا علامتی بائیکاٹ بھی کیا۔یہ جلوس سیکٹر 20 سے سیکٹر 16 کے چیف انجینئر دفتر تک جلوس نکالا گیا ہےْ
ان ملازمین نے احتجاجی مظاہرے کے دوران کہا کہ اگر نجکاری کی تجویز کو واپس نہیں لیا گیا تو بجلی کے کارکن 5 اکتوبر سے پورے دن کام کا بائیکاٹ کریں گے۔
سنگرش کمیٹی کی جانب سے دیئے گئے میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ بجلی محکمہ کی نجکاری اور فرنچائز کے ذریعہ نجی شعبہ کے حوالے کرنے کا تجربہ اتر پردیش کے لئے نیا نہیں ہے۔ یہ گریٹر نوئیڈا اور آگرہ میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے۔ اس طرح کے تجربات پورے ملک میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ پورانچل ودیوتھ وترن نگم میں نجکاری کا یہ تجربہ اب دہرایا جارہا ہے۔ اس کے نتیجے میں بجلی ملازمین میں غم و غصہ اور ناراضگی پائی جاتی ہے۔ اس تجویز کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہئے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو انرجی کارپوریشن کے تمام پاور ورکرز ، جونیئر انجینئرز اور انجینئر کام کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔