ETV Bharat / state

دارالعلوم وقف دیوبند کے طالب علم پر شر پسندوں کا حملہ

اترپردیش کے علاقے دیوبند میں واقع دارالعلوم وقف دیوبند کے طالب علم محمد عالم پر گزشتہ شام گھر سے دیوبند واپسی کے وقت چند شرپسندوں نے جان لیوا حملہ کیا۔

دیوبند کے طالب علم پر شر پسندوں کا حملہ
دیوبند کے طالب علم پر شر پسندوں کا حملہ
author img

By

Published : Dec 7, 2019, 1:24 PM IST

زخمی طالب علم اپنے آبائی گاؤں سے دیوبند واپس لوٹ رہا تھا تب ہی بس میں محمد عالم ولد محمد عبد الجبار پر شر پسندوں نے حملہ کردیا۔محمد عالم زخمی حالت میں عشاء کے وقت اپنے ادارے پہونچا۔

دیوبند کے طالب علم پر شر پسندوں کا حملہ

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تنظیم ابنائے مدارس اور جمعیۃ یوتھ کلب کے ذمہ داروں نے ادارہ پہونچ کر متاثر طالب علم سے ملاقات کی۔

طالب علم کے مطابق اسے دگچاڑی گاؤں کے پاس بس میں پہلے سے موجود چار نامعلوم نوجوانوں نے اس کا حلیہ دیکھ کر اسے گالیاں دینی شروع کیں اور پھر اسے مارنا شروع کردیا، محمد عالم کے سر پر لوہے کے سامان سے ایسی ضرب ماری گئی کہ اس کا سر پھٹ گیا اور اس کے کان میں بھی شدید چوٹ آئیں۔

محمد عالم کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے وقت بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر نے کوئی بھی تعاون نہیں کیا اور ملزمین اسے مارکر فرار ہوگئے۔

اس تعلق سے مولانا مہدی حسن عینی قاسمی نے ادارے کے ناظم دارالاقامہ مولانا محمدشمشاد رحمانی قاسمی سے ملاقات کی اور ان سے مشورہ کرنے کے بعد متاثر طالب علم کی جانب سے دیوبند تھانہ میں تحریر دی گئی۔

اس حادثہ کی خبر سن کر طالب علم کے اہل خانہ، اور بڑی تعداد میں مدارس کے طلباء دیوبند کوتوالی پہونچ گئے، تھانہ انچارج نے تحریر لینے اور میڈیکل کرانے کے بعدط فوراً کارروائی شروع کردی ہے۔

اس موقع پر تنظیم ابنائے مدارس کے بانی مولانا مہدی حسن عینی قاسمی اور جمعیۃ یوتھ کلب ضلع سہارنپور کے کنوینر مولانا محمود الرحمن قاسمی بستوی نے گہری تشویش کا اظہار کیا اور پولیس انچارج تھانہ دیوبند سے ملاقات کرکے مطالبہ کیا کہ ان شرپسند عناصر اور بس ڈرائیور و کنڈکٹر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

تھانہ انچارج نے فوری طور پر منگلور بارڈر پولیس چوکی انچارج کو جائے حادثہ پر روانہ کیا اور 24 گھنٹے کے اندر اندر سبھی ملزموں کو گرفتار کرنے اور بس کو سیز کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

دوسری جانب جمعیۃعلمأ ضلع سہارنپور کے جنرل سکریٹری سید ذہین احمد نے سہارنپور پولیس کے افسران سے رابطہ قائم کرکے 24 گھنٹے کے اندر مجرمین کو گرفتار کرنے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

زخمی طالب علم اپنے آبائی گاؤں سے دیوبند واپس لوٹ رہا تھا تب ہی بس میں محمد عالم ولد محمد عبد الجبار پر شر پسندوں نے حملہ کردیا۔محمد عالم زخمی حالت میں عشاء کے وقت اپنے ادارے پہونچا۔

دیوبند کے طالب علم پر شر پسندوں کا حملہ

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تنظیم ابنائے مدارس اور جمعیۃ یوتھ کلب کے ذمہ داروں نے ادارہ پہونچ کر متاثر طالب علم سے ملاقات کی۔

طالب علم کے مطابق اسے دگچاڑی گاؤں کے پاس بس میں پہلے سے موجود چار نامعلوم نوجوانوں نے اس کا حلیہ دیکھ کر اسے گالیاں دینی شروع کیں اور پھر اسے مارنا شروع کردیا، محمد عالم کے سر پر لوہے کے سامان سے ایسی ضرب ماری گئی کہ اس کا سر پھٹ گیا اور اس کے کان میں بھی شدید چوٹ آئیں۔

محمد عالم کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے وقت بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر نے کوئی بھی تعاون نہیں کیا اور ملزمین اسے مارکر فرار ہوگئے۔

اس تعلق سے مولانا مہدی حسن عینی قاسمی نے ادارے کے ناظم دارالاقامہ مولانا محمدشمشاد رحمانی قاسمی سے ملاقات کی اور ان سے مشورہ کرنے کے بعد متاثر طالب علم کی جانب سے دیوبند تھانہ میں تحریر دی گئی۔

اس حادثہ کی خبر سن کر طالب علم کے اہل خانہ، اور بڑی تعداد میں مدارس کے طلباء دیوبند کوتوالی پہونچ گئے، تھانہ انچارج نے تحریر لینے اور میڈیکل کرانے کے بعدط فوراً کارروائی شروع کردی ہے۔

اس موقع پر تنظیم ابنائے مدارس کے بانی مولانا مہدی حسن عینی قاسمی اور جمعیۃ یوتھ کلب ضلع سہارنپور کے کنوینر مولانا محمود الرحمن قاسمی بستوی نے گہری تشویش کا اظہار کیا اور پولیس انچارج تھانہ دیوبند سے ملاقات کرکے مطالبہ کیا کہ ان شرپسند عناصر اور بس ڈرائیور و کنڈکٹر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

تھانہ انچارج نے فوری طور پر منگلور بارڈر پولیس چوکی انچارج کو جائے حادثہ پر روانہ کیا اور 24 گھنٹے کے اندر اندر سبھی ملزموں کو گرفتار کرنے اور بس کو سیز کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

دوسری جانب جمعیۃعلمأ ضلع سہارنپور کے جنرل سکریٹری سید ذہین احمد نے سہارنپور پولیس کے افسران سے رابطہ قائم کرکے 24 گھنٹے کے اندر مجرمین کو گرفتار کرنے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Intro:اینکر
دارالعلوم وقف دیوبند کے طالب علم محمد عالم ولد محمد عبد الجبار ساکن زبردست پور روڑکی کے ساتھ گزشتہ شام گھر سے دیوبند واپسی کے وقت چند شرپسندوں نے مارپیٹ کی،اور اس پر جان لیوا حملہ کیا،زخمی حالت میں عشاء کے وقت طالب علم اپنے ادارے پہونچا،واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تنظیم ابنائے مدارس اور جمعیۃ یوتھ کلب کے ذمہ داروں نے ادارہ پہونچ کر  متاثر طالب علم سے ملاقات کی،طالب کے علم کے مطابق اسے دگچاڑی گاؤں کے پاس بس میں پہلے سے موجود 4 نامعلوم نوجوانوں نے گالیاں دینی شروع کی اور پھر اسے مارنا شروع کردیا،اس کے سر پر لوہے کے کسی سامان سے ایسی ضرب ماری کہ اس کا سر پھٹ گیا اور کان میں بھی شدید چوٹ لگی،
اور پھر بس سے اتر گئے،
عالم کے بقول ڈرائیور اور کنڈیکٹر نے کوئی بھی تعاون نہیں کیا، 



Body:اس تعلق سے مولانا مہدی حسن عینی قاسمی نے ادارے کے ناظم دارالاقامہ مولانا محمدشمشاد رحمانی قاسمی سے ملاقات کی،اور ان سے مشورہ کے بعد متاثر طالب علم کی جانب سے دیوبند تھانہ میں تحریر دی گئی،حادثہ کی خبر سن کر طالب علم کے اہل خانہ، اور بڑی تعداد میں طلباء مدارس  دیوبند کوتوالی پہونچ گئے،
تھانہ انچارج نے تحریر لینے اور میڈیکل کرانے کے بعدفوراً کارروائی شروع کردی ہے،
اس موقعہ پر تنظیم ابنائے مدارس کے بانی مولانا مہدی حسن عینی قاسمی اور جمعیۃ یوتھ کلب ضلع سہارنپور کے کنوینر مولانا محمود الرحمن قاسمی بستوی نے گہرے تشویش کا اظہار کیا اور پولیس انچارج تھانہ دیوبند سے ملاقات کرکے مطالبہ کیا کہ ان شرپسند عناصر اور بس ڈرائیور و کنڈکٹر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے،تھانہ انچارج نے علی الفور منگلور بارڈر پولیس چوکی انچارج کو جائے حادثہ پر روانہ کیا اور 24 گھنٹے کے اندر اندر سبھی ملزموں کو گرفتار کرنے اور بس کو سیز کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے،
ادھر جمعیۃعلماء ضلع سہارنپور کے جنرل سکریٹری سید ذہین احمد نے سہارنپور پولیس  کے  افسران سے رابطہ قائم کرکے 24 گھنٹے کے اندر اندر مجرمین کو گرفتار کرنے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔




Conclusion:بائٹ : محمد عالم ( طالب علم)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.