ETV Bharat / state

کانپور: ڈینگو کے علاج کے لیے خصوصی انتظامات - ڈینگو کے مریض

ریاست اتر پردیش کے کانپور میں ڈینگو کا مرض تقریبا پورے ضلع میں پھیلا ہوا ہے۔ ضلع کے تمام علاقوں سے ڈینگو کے مریض ہسپتالوں میں بھرتی ہو رہے ہیں، پرائیویٹ اسپتالوں میں تو خصوصی انتظامات ہوتے ہیں لیکن سرکاری ہسپتال میں بھی مخصوص انتظام کیے گئے ہیں۔

کانپور میں ڈینگو کا مرض تقریبا پورے ضلع میں پھیلا ہوا
author img

By

Published : Nov 11, 2019, 5:39 PM IST

سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ 'یہ مرض قابل علاج ہے۔ اس پر کوشش کر کے پورا کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ سرکاری ہسپتال میں ایک تجزیہ کے مطابق سو مریض میں35 مریض ڈنگوکے بخار کی تصدیق ہوئی ہیں۔

(رپورٹ)سو مریض میں 35 ڈنگو کے

سرکاری ہسپتال میں الگ سے ایک ڈینگو وارڈ بنایا گیا ہے۔ جنہیں ڈینگو تصدیق ہونے کے بعد اس وارڈ میں رکھا جاتا ہے۔ جہاں ان کے علاج کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔

مریضوں کے لیے ہر بیڈ پر مچھر دانی لگائی گئی ہے ان کی غذائیں بھی الگ سے مختص کی گئی ہیں۔ اور وارڈ میں ہر طرح کی صاف صفائی کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔ ہر مریض کی خصوصی طور سے نگہبانی کی جارہی ہے، دوا اور غذا کا خاص انتظام کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے زیر علاج مریض بہتر حالت میں ہیں۔

ڈاکٹرز کا بھی کہنا ہے کہ 'ہم نے ڈینگو مرض پر تقریبا کنٹرول کرلیا ہے۔ ہمارے یہاں ڈینگو کے مرض سے کوئی موت نہیں ہوئی ہے ۔

ڈاکٹرز نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ڈینگو کے مرض سے بچنے کے لیے وہ اپنے آس پاس کسی بھی طریقے کا پانی اکٹھا نہ ہونے دیں۔ ڈینگو کے مچھر صاف پانی میں ہی پیدا ہوتے ہیں اور یہ تین فٹ سے زائد اونچائی پر اڑ نہیں پاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ مچھر صرف دن میں ہی کاٹتے ہیں۔ اس لیے تمام لوگوں کو چاہیے کہ وہ دن میں موزے پہنے۔ اگر کسی کو بھی بخار آتا ہے، گلے میں خراش کا درد ہوتا ہے، سر میں بھاری پن ہوتا ہے تو فورا ارسلہ اسپتال کے وارڈ میں آئے جہاں ڈاکٹرز کی ٹیم ان کے چیک اپ اور علاج کے لئے موجود ہے ۔

جو لوگ کانپور اور کانپور کے اطراف سے دور ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے مقامی سرکاری ہسپتال میں جانچ کرائیں۔ سرکار نے اس کا معقول انتظام ہر سرکاری اسپتال میں کر رکھا ہے۔

سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ 'یہ مرض قابل علاج ہے۔ اس پر کوشش کر کے پورا کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ سرکاری ہسپتال میں ایک تجزیہ کے مطابق سو مریض میں35 مریض ڈنگوکے بخار کی تصدیق ہوئی ہیں۔

(رپورٹ)سو مریض میں 35 ڈنگو کے

سرکاری ہسپتال میں الگ سے ایک ڈینگو وارڈ بنایا گیا ہے۔ جنہیں ڈینگو تصدیق ہونے کے بعد اس وارڈ میں رکھا جاتا ہے۔ جہاں ان کے علاج کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔

مریضوں کے لیے ہر بیڈ پر مچھر دانی لگائی گئی ہے ان کی غذائیں بھی الگ سے مختص کی گئی ہیں۔ اور وارڈ میں ہر طرح کی صاف صفائی کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔ ہر مریض کی خصوصی طور سے نگہبانی کی جارہی ہے، دوا اور غذا کا خاص انتظام کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے زیر علاج مریض بہتر حالت میں ہیں۔

ڈاکٹرز کا بھی کہنا ہے کہ 'ہم نے ڈینگو مرض پر تقریبا کنٹرول کرلیا ہے۔ ہمارے یہاں ڈینگو کے مرض سے کوئی موت نہیں ہوئی ہے ۔

ڈاکٹرز نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ڈینگو کے مرض سے بچنے کے لیے وہ اپنے آس پاس کسی بھی طریقے کا پانی اکٹھا نہ ہونے دیں۔ ڈینگو کے مچھر صاف پانی میں ہی پیدا ہوتے ہیں اور یہ تین فٹ سے زائد اونچائی پر اڑ نہیں پاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ مچھر صرف دن میں ہی کاٹتے ہیں۔ اس لیے تمام لوگوں کو چاہیے کہ وہ دن میں موزے پہنے۔ اگر کسی کو بھی بخار آتا ہے، گلے میں خراش کا درد ہوتا ہے، سر میں بھاری پن ہوتا ہے تو فورا ارسلہ اسپتال کے وارڈ میں آئے جہاں ڈاکٹرز کی ٹیم ان کے چیک اپ اور علاج کے لئے موجود ہے ۔

جو لوگ کانپور اور کانپور کے اطراف سے دور ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے مقامی سرکاری ہسپتال میں جانچ کرائیں۔ سرکار نے اس کا معقول انتظام ہر سرکاری اسپتال میں کر رکھا ہے۔

Intro:اس وقت کانپور میں ڈینگو کا مرض بری طرح پھیلا ہوا ہے ، کانپور کے کیا سرکاری اسپتال یا غیر سرکاری اسپتال سبھی جگہ ڈینگو کے مریض بھرتے ہیں ، ڈینگو بخار سے کی اموات بھی ہوچکی ہیں ۔ حالانکہ سرکاری ہسپتالوں میں بھی ڈینگو سے بچاؤ کے زبردست انتظام کیے گئے ہیں ، سرکاری اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے یہ مرض قابل علاج ہے ، اس پر پورا کنٹرول کیا جا رہا ہے ۔ سرکاری ہسپتال آل اور صلح میں میں ایک تجزیہ کے مطابق ق سو مریض میں35 مریس منگوکے بخار کے کے تصدیق ہوئی ہیں۔Body:کانپور میں ڈینگو کامرض تقریبا پورے ضلع میں پھیلا ہوا ہے، ضلع کے تمام علاقوں سے ڈینگو کے مریض اسپتالوں میں بھرتی ہو رہے ہیں ، پرائیویٹ اسپتالوں میں تو خصوصی انتظامات ہوتے ہیں لیکن سرکاری ہسپتال میں بھی مخصوص انتظام کیے گئے ہیں ، سرکاری اسپتال ارسلہ میں الگ سے ایک ڈینگو وارڈ بنایا گیا ہے جس میں بخار کے مرض میں مبتلا اسپتال میں آئے سو مریض میں سے35 مریض پازیٹیو ڈینگو پائے گئے جنہیں ڈینگو تصدیق ہونے کے بعد ڈینگو کے مریض کو الگ کر دیا گیا ہے ، ڈینگو کے مریضوں کو ایک الگ وارڈ جو ڈینگو وارڈ کے نام سے بنایا گیا ہے مریضوں کو اس میں شفٹ کر دیا گیا ہے، جہاں ان کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے ، ان مریضوں کے لیے ہر بیڈ پر مچھر دانی لگائی گئی ہے انکی غذائیں بھی الگ سے مختص کی گئی ہیں ۔ اور اس وارڈ میں ہر طرح کی صاف صفائی کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے ۔ ہر مریض کی خصوصی طور سے نگہبانی کی جارہی ہے ، دوا اور غذا کا خاص انتظام کیا گیا ہے ، جس کی وجہ سے زیر علاج مریض بہتر حالت میں ہیں، ڈاکٹروں کا بھی کہنا ہے کہ ہم نے ڈینگو مرض پر تقریبا کنٹرول کرلیا ہے ، ہمارے یہاں ڈینگو کے مرض سے کوئی موت نہیں ہوئی ہے ۔
بائٹ /= رنگوں یادؤ ،تیماردار ، مینپوری ضلع سے آیا ہوا
بائٹ /= سریتا اوستھی ، تیماردار
بائٹ /= پارول، اسٹاف نرس ضلع اسپتال ارسلہ
بائٹ /= ڈاکٹر شیلندر تیواری ، چیف میڈیکل آفیسر ، ارسلہ اسپتال، کانپور Conclusion:ڈاکٹروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ڈینگو کے مرض سے بچنے کے لیے وہ اپنے آس پاس کسی بھی طریقے کا پانی اکٹھا نہ
ہونے دیں ۔ڈینگو کے مچھر صاف پانی میں ہی پیدا ہوتے ہیں اور یہ تین فٹ سے زائد اونچائی پر اڑ نہیں پاتے ہیں ۔ یہ مچھر صرف دن میں ہی کاٹتے ہیں ، اس لیے تمام لوگوں کو چاہیے کہ وہ دن میں موزے پہنے ، اگر کسی کو بھی بخار آتا ہے، گلے میں خراش ٹائپ کا درد ہوتا ہے، سر میں بھاری پن ہوتا ہے تو فورا ارسلہ اسپتال کے وارڈ میں آئے جہاں ڈاکٹروں کی اسپیشل ٹیم ان کے چیک اپ اور علاج کے لئے موجود ہے ۔ جو لوگ کانپور اور کانپور کے اطراف سے دور ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے مقامی سرکاری ہسپتال میں جانچ کرائیں ، سرکار نے اس کا معقول انتظام ہر سرکاری اسپتال میں کر رکھا ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.