ETV Bharat / state

Burqa Ban In Moradabad Hindu College برقعہ پر پابندی کا مطالبہ کرنے والوں کو ننگا کرگھمائیں گے،سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ کا متنازع بیان

مرادآباد کے ہندو کالج میں برقعہ پر پابندی سے متعلق علیگڑھ کے سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہاکہ حجاب پر پابندی عائد کرنے کی بات کرنے والوں کو ننگا کر کے شہر میں گھمائیں گے ۔سابق رکن اسمبلی کے اس بیان پر ہنگا مہ کھڑا ہوگیا ہے۔Burqa Ban In Moradabad Hindu College

برقعہ پر پابندی کا مطالبہ کرنے والوں کو ننگا کرگھمائیں گے،سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ کا متنازع بیان
برقعہ پر پابندی کا مطالبہ کرنے والوں کو ننگا کرگھمائیں گے،سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ کا متنازع بیان
author img

By

Published : Jan 19, 2023, 8:14 PM IST

برقعہ پر پابندی کا مطالبہ کرنے والوں کو ننگا کرگھمائیں گے

علیگڑھ :ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد کے ہندو کالج میں برقعہ پہننے کے خلاف ہونے والے ہنگامے کو لے کر علیگڑھ سے سماج وادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ کا متنازع بیان سامنے آیا ہے ۔ انہوں نے اپنے متنازع بیان میں کہا ہے کہ برقعہ یا پردے پر پابندی عائد کرنے والوں کو ننگا کر کے گھومانا چاہیے۔

اطلاع کے مطابق ریاست اترپردیش کے مرادآباد ضلع میں ہندو کالج کے کئی طلباء نے الزام لگایا کہ انہیں برقعہ پہننے کی وجہ سے کالج میں داخلے سے منع کیا گیا تھا۔ کالج کے حکام کا کہنا ہے کہ کالج نے تمام طلباء کے لئے ڈریس کوڈ نافذ کیا ہے۔ کالج کی طالبات کا کہنا تھا کہ انہیں برقعہ پہننے کی وجہ سے کالج میں داخلے سے منع کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر داخلی گیٹ پر سیاہ لباس اتارنے پر مجبور کیا جا رہا تھا۔

سماج وادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ نے اس واقعے کے حوالے سے اپنا بیان دیتے ہوئے کہاکہ اسکول کالج میں برقعہ پہن کر جانے والی طالبات پر پابندی عائد کرنا ُغلط ہے، برقعہ پہننے پر پابندی عائد کرنے والوں کو ننگا کرکے سڑک پر پریڈ کروائی جائے، جب پتہ چلے گا پردہ کیا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Hijab Case In Moradabad College باحجاب مسلم طالبات کو کالج کیمپس میں داخل ہونے سے روک دیا گیا

ضمیر اللہ نے مزید کہا کہ یہ بالکل غلط ہے، لڑکیاں برقعہ پہن کر جانا چاہتی ہیں، برقع پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، یہ ہمارے ہندوستان کا کلچر ہے۔ آج بھی ہمارے گھروں میں ماں بہنیں نکاب اور گھونگھٹ میں رہتی ہیں، آج بھی گاؤں میں عورتیں لمبا گھونگٹ کرتی ہیں۔اسکول میں ڈریس کوڈ کوئی آج سے شروع نہیں ہوا ہے پہلے سے اسکول میں طالبات برقعہ اور حجاب میں جاتی ہیں اس لئے ان پر پابندی عائد کرنا غلط ہے۔

برقعہ پر پابندی کا مطالبہ کرنے والوں کو ننگا کرگھمائیں گے

علیگڑھ :ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد کے ہندو کالج میں برقعہ پہننے کے خلاف ہونے والے ہنگامے کو لے کر علیگڑھ سے سماج وادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ کا متنازع بیان سامنے آیا ہے ۔ انہوں نے اپنے متنازع بیان میں کہا ہے کہ برقعہ یا پردے پر پابندی عائد کرنے والوں کو ننگا کر کے گھومانا چاہیے۔

اطلاع کے مطابق ریاست اترپردیش کے مرادآباد ضلع میں ہندو کالج کے کئی طلباء نے الزام لگایا کہ انہیں برقعہ پہننے کی وجہ سے کالج میں داخلے سے منع کیا گیا تھا۔ کالج کے حکام کا کہنا ہے کہ کالج نے تمام طلباء کے لئے ڈریس کوڈ نافذ کیا ہے۔ کالج کی طالبات کا کہنا تھا کہ انہیں برقعہ پہننے کی وجہ سے کالج میں داخلے سے منع کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر داخلی گیٹ پر سیاہ لباس اتارنے پر مجبور کیا جا رہا تھا۔

سماج وادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی حاجی ضمیر اللہ نے اس واقعے کے حوالے سے اپنا بیان دیتے ہوئے کہاکہ اسکول کالج میں برقعہ پہن کر جانے والی طالبات پر پابندی عائد کرنا ُغلط ہے، برقعہ پہننے پر پابندی عائد کرنے والوں کو ننگا کرکے سڑک پر پریڈ کروائی جائے، جب پتہ چلے گا پردہ کیا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Hijab Case In Moradabad College باحجاب مسلم طالبات کو کالج کیمپس میں داخل ہونے سے روک دیا گیا

ضمیر اللہ نے مزید کہا کہ یہ بالکل غلط ہے، لڑکیاں برقعہ پہن کر جانا چاہتی ہیں، برقع پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، یہ ہمارے ہندوستان کا کلچر ہے۔ آج بھی ہمارے گھروں میں ماں بہنیں نکاب اور گھونگھٹ میں رہتی ہیں، آج بھی گاؤں میں عورتیں لمبا گھونگٹ کرتی ہیں۔اسکول میں ڈریس کوڈ کوئی آج سے شروع نہیں ہوا ہے پہلے سے اسکول میں طالبات برقعہ اور حجاب میں جاتی ہیں اس لئے ان پر پابندی عائد کرنا غلط ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.