ETV Bharat / state

نیوزی لینڈ حملے کی چہارسو مذمت جاری

author img

By

Published : Mar 18, 2019, 9:02 PM IST

بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر رامپور کے الگ الگ مقامات پر آج نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی گئی اور حملے میں شہید ہونے والے نمازیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

SS


نیوزی لینڈ کی دو مساجد پر دہشت گردانہ حملے سے عالم انسانیت دھنگ رہ گئی ہے۔ چاروں طرف اور ہر طبقے کی جانب سے اس کی شدید مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ کہیں قرآن خوانی تو کہیں تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیا جارہا ہے اور ان شہدا کے اہل خانہ کے تئیں ہمدردی کے جذبات امڈ رہے ہیں۔

SS

آج رامپور کے الگ الگ مقامات پر مختلف پروگرامز کا اہتمام کرکے اس دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کے ساتھ ساتھ شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اس موقع پر ایک سماجی تنظیم ہم ایکتا منچ کی جانب سے رامپور کی گاندھی سمادھی پر جمع ہوکر کارکنان نے دو منٹ کی خاموشی اختیار کر شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

اس موقع پر منچ کے صدر مسرور میاں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'دہشت گردی ایک ناسور بن چکا ہے جسے جڑ سے ختم کرنا بےحد ضروری ہے'۔

وہیں انہوں نے حکومت ہند سے بھارتیوں کو محفوظ وطن واپس لانے کا مطالبہ بھی کیا۔

اس موقع پر منچ کے صوبائی صدر علیم الدین خان نے حملے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور جو بھی اس حملے کا قصوروار ہے اسے سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے'۔

سردار ہرپریت سنگھ چاولہ کا کہنا تھا کہ 'اچھے اور برے انسان ہر مذہب میں ہوسکتے ہیں، اس لیے کبھی بھی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو مذہب سے جوڑکر نہ دیکھا جائے'۔


اس کے ساتھ ہی رامپور میں جمعیت علماء، آل انڈیا مسلم فیڈریشن اور کانگریس یوتھ کی جانب سے بھی الگ الگ نشستوں کا اہتمام کیا گیا۔ تمام لوگوں نے اس حملے کو انسانیت سوز سانحہ قرار دیا۔

واضح رہے کہ جمعہ کے روز نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں عسکریت پسندوں نے حملہ کیا جس میں تقریباً 50 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جو ابھی بھی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔


نیوزی لینڈ کی دو مساجد پر دہشت گردانہ حملے سے عالم انسانیت دھنگ رہ گئی ہے۔ چاروں طرف اور ہر طبقے کی جانب سے اس کی شدید مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ کہیں قرآن خوانی تو کہیں تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیا جارہا ہے اور ان شہدا کے اہل خانہ کے تئیں ہمدردی کے جذبات امڈ رہے ہیں۔

SS

آج رامپور کے الگ الگ مقامات پر مختلف پروگرامز کا اہتمام کرکے اس دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کے ساتھ ساتھ شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اس موقع پر ایک سماجی تنظیم ہم ایکتا منچ کی جانب سے رامپور کی گاندھی سمادھی پر جمع ہوکر کارکنان نے دو منٹ کی خاموشی اختیار کر شہیدوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

اس موقع پر منچ کے صدر مسرور میاں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'دہشت گردی ایک ناسور بن چکا ہے جسے جڑ سے ختم کرنا بےحد ضروری ہے'۔

وہیں انہوں نے حکومت ہند سے بھارتیوں کو محفوظ وطن واپس لانے کا مطالبہ بھی کیا۔

اس موقع پر منچ کے صوبائی صدر علیم الدین خان نے حملے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور جو بھی اس حملے کا قصوروار ہے اسے سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے'۔

سردار ہرپریت سنگھ چاولہ کا کہنا تھا کہ 'اچھے اور برے انسان ہر مذہب میں ہوسکتے ہیں، اس لیے کبھی بھی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو مذہب سے جوڑکر نہ دیکھا جائے'۔


اس کے ساتھ ہی رامپور میں جمعیت علماء، آل انڈیا مسلم فیڈریشن اور کانگریس یوتھ کی جانب سے بھی الگ الگ نشستوں کا اہتمام کیا گیا۔ تمام لوگوں نے اس حملے کو انسانیت سوز سانحہ قرار دیا۔

واضح رہے کہ جمعہ کے روز نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں عسکریت پسندوں نے حملہ کیا جس میں تقریباً 50 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جو ابھی بھی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

Intro:بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر رامپور کے الگ الگ مقامات پر آج نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی گئی اور حملے میں شہید ہونے والے نمازیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔


Body:وی او۔
نیوزی لینڈ کی ۲ مساجد پر دہشت گردانہ حملے سے عالم انسانیت ہل کر رہ گئی ہے۔ چہار جانب اس کی شدید مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ آج رامپور کے الگ الگ مقامات پر مختلف پروگراموں کا اہتمام کرکے دہشت گردی کی سخت مذمت کے ساتھ ہی شہید ہوئے نمازیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ایک سماجی تنظیم ہم ایکتا منچ کی جانب سے رامپور کی گاندھی سمادھی پر جمع ہوکر کارکنا نے ۲ منٹ کا مون رکھ کر شہیدوں کو خراج عقید پیش کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے منچ کے صدر مسرور میاں نے کہا کہ دہشت گردی ایک ناسور بن چکا ہے اسے جڑ سے ختم کرنا بیحد ضروری ہے۔ وہیں انہوں نے حکومت ہند سے بھارتیوں کو محفوظ واپس لانے کا مطالبہ بھی کیا۔
بائٹ: مسرور میاں اکرم، قومی ترجمان، ہم ایکتا منچ
وی او۔ ۲
اس موقع پر منچ کے صوبائی صدر علیم الدین خان نے اس حملے پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی اس حملے قصوروار ہیں ان کو سخت سے سخت سزا ملنی جاہیے۔
بائٹ: علیم الدین خان، صوبائی صدر
وی او۔۳
سردار ہرپریت سنگھ چاولہ نے کہا کہ اچھے اور برے انسان ہر مذہب میں ہو سکتے ہیں اس لئے کبھی بھی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو مذہب سے جوڑکر نہ دیکھا جائے۔
بائٹ: ہرپریت سنگھ چاولہ
وی او۔۴
اس کے ساتھ ہی رامپور میں جمعیت علماء ، آل انڈیا مسلم فیڈریشن اور کانگریس یوتھ کی جانب سے بھی مذمتی نشستوں کا اہتمام کیا گیا۔ تمام ہی لوگوں نے اس حملہ کو انسانیت سوز سانحہ قرار دیا۔ واضح رہے کہ جمعہ کے نیوزی لینڈ کی دو مسجدوں کو دہشتگردوں نے اپنا نشانہ بناکر حملہ کر دیا تھا۔ جس میں تقریباً ۵۰ لوگ جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے جو ابھی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.