لبریز ہے شراب حقیقت سے جام ہند
سب فلسفی ہیں خطۂ مغرب کے رام ہند
ہے رام کے وجود پہ ہندوستاں کو ناز
اہل نظر سمجھتے ہیں اس کو امام ہند
ان اشعار سے صاف ظاہر ہے کہ علامہ اقبال نے ہندو مذہب کے بھگوان رام کو امام ہند کے لقب سے نوازا تھا تو کئ دہائیوں بعد بریلی کے ایک گمنام شاعر نے رام کو ہمراز کا لقب دیا ہے۔
![رام کو ہمراز کہنے والے شاعر محمد الیاس ہمراز](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/up-bar-2-shayariliyaskehamraazram-pkg-7204399_08022020231519_0802f_1581183919_686.png)
سوشل میڈیا پر تقریباً دو ہفتہ سے تلاش کیئے جانے والے بریلی کے محمد الیاس ہمراز کہتے ہیں کہ ہمارا رام تو دنیا میں راحت بانٹنے آیا اُنہوں نے رام چریت مانس کی چوپائی کا اردو ترجمہ کیا ہے اور خود کی تحریر کردہ نظم کی گلوکاری کرتے ہوئے اُن کا ایک ویڈیو خوب وائرل ہوا تھا۔
اس ویڈیو میں وہ مزید کہتے ہیں کہ سکون و چین کا دنیا کو وہ پیغام دیتے ہیں، وہ اپنے ہاتھ سے تشنہ لب کو جام دیتے ہیں
گوسوامی تُلسی داس کی تحریر کردہ رام چیرت مانس کی چوپائی 'راون رتھی بیرتھ رگھو ویرا، دیکھی وبھیشن بھئو ادھیرا' کی تشریح کرتے ہوئے محمد الیاس کا ایک ویڈیو سامنے آیا تو تمام سوشل سائٹس پر انھیں تلاش کیا جانے لگا۔
سوشل میڈیا پر اِن کا کوئ پروفائل نہیں ہے، لہزا اُن کو تلاش کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ حالاکنہ غیر متوقع ضلع بریلی میں اِنکو تلاش کر لیا گیا ہے۔
بریلی کے مشرقی فتح گنج میں رہنے والے محمد الیاس ان دنوں قومی یکجہتی کی مثال بن چکے ہیں۔ پنچ وقتہ نمازی الیاس کہتے ہیں کہ اب عمر کافی ہو چکی ہے، لہزا باہر جانا نہیں ہوتا ہے، لیکن میں تمام مذاہب کا احترام کرتا ہوں۔ رامائن میں رام کے کردار کا مطالعہ کرنے کے بعد رام کے تئیں میرا نظریہ بدل گیا ہے۔ ایک راجہ کا بیٹا ہونے کے باوجود رام نے کتنی مشکلات کا سامنا کیا۔ میری کوشش ہے کہ رام کے انسانیت سےس لبریز پیغام کو ہندوستان کے ہر شخص تک پہنچایا جائے۔
وہ مزید کہتے ہیں کہ
یہ مندر اور مسجد نہ تمہارے کام آئیں گے
کروگے قتل سر پر خون کے الزام آئیں گے
تمہارا ظلم ہی دنیا میں جب بن جائےگا راون،
مٹانے کو اُسے پھر تیر لے کر رام آئیں گے
تقریباً 68 سالہ شاعر محمد الیاس نے محض 16برس کی عمر میں ہی اپنی شاعری کا آغاز کردیا تھا، اردو زبان میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انھوں نے اسکول کے بجائے درزی کی دوکان کر رخ کیا اور پھر ٹیلر ماسٹر بن گئے۔
اُنہوں نے وسیم بریلوی کمال جائسی جیسے معروف شعراء کے ساتھ بھی اپنا کلام پیش کیا ہے لیکن انھیں کوئی خاص شہرت نہیں ملی۔ بریلی کے پڑوسی ضلع شاہ جہاں پور کے باشندے الیاس شاعری تو کرتے ہیں، لیکن مشاعروں میں شرکت نہیں کرتے ہیں۔
شاعر محمد الیاس ہمراز کا موقف ہے کہ اسلام کسی بھی مذہب کی مذمت کی اجازت نہیں دیتا اور کسی بھی مذہب کی برائی نہیں کرنی چاہیے، انسان کے طور پر سبھی افراد برابر ہیں مذہب کے نام پر جو کوئی دوسرے مذاہب کی مذمت اور برائی کرتا ہے وہ اسلام کے راستے پر نہیں چل رہا ہے۔
وہ اپنے انداز میں کہتے ہیں کہ
سڑکوں پر بے گناہوں کا خون بہانا،
ایسے لوگوں سے جنگل کے درِندے بہتر ہیں