کورونا وبا کی دوسری لہر میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پر چھائے غموں کے بادل چھٹنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ گزشتہ روز تک انتظامیہ کے مطابق جہاں 15 تدریسی ملازمین کی اموات ہوئی ہیں۔ وہیں اے ایم یو غیر تدریسی اسٹاف کوآرڈینیشن کمیٹی (AMUNTS) کے مطابق تقریباً 17 غیر تدریسی ملازمین کی اموات ہو چکی ہیں۔ حالانکہ اے ایم یو انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی بھی فہرست جاری نہیں کی گئی ہے جس سے کچھ غیر تدریسی ملازمین نے ناراضگی کا اظہار کیا۔
اے ایم یو جواہر لال نہرو میڈیکل کالج، شعبہ فارمالوجی کے لیب اسسٹنٹ سید وسیم علی نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اس وقت بہت رنج و غم کے مقام سے گزر رہی ہے۔ اے ایم یو پر ایسے غموں کے بادل چھائے ہوئے ہیں، جو چھٹنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ تدریسی عملے میں دیکھیں تو ایک بہت لمبی فہرست ہے جو اچانک سے اس دنیا سے چلے گئے۔
اسی طرح غیر تدریسی عملے میں بھی دیکھیے تو ایک بہت لمبی فہرست ہے جو اچانک سے اے ایم یو کو چھوڑ کر اس دنیا فانی سے چلے گئے جس میں کچھ لوگ تو نوجوان تھے، جیسے اے ایم یو عبداللہ ہال کے ابراہیم بھائی، قرآنک اسٹڈیز کے سید راحت بھائی، این ایس ایس کے محسن ظفر بھائی بالکل نوجوان تھے۔
سید وسیم علی نے مزید کہا کورونا وبا میں لوگوں کے جانے سے بہت افسوس ہے، دل بہت رنجیدہ ہے، غمگین ہے۔ اس وقت میں سبھی لوگوں سے کہنا چاہوں گا کہ ایک دوسروں کا ساتھ دو اللہ کے واسطے ساتھ دو۔
اے ایم یو غیر تدریسی ملازمین کی اموات۔
1۔ آفتاب عالم خان، پراکٹر آفس۔
2۔ انور سلطان، شعبہ باٹنی۔
3۔ صغیر احمد خان، طبیہ کالج۔
4۔ راشد حسین رضوی، شعبہ اگریکلچر۔
5۔ محسن ظفر خان، این ایس ایس۔
6۔ حافظ شمس الزماں، شعبہ سنی دینیات۔
7۔ محمد سلیم صدیقی، سر سید ہال۔
8۔ ابراہیم خان، عبداللہ ہال۔
9۔ سید راحت علی، قرآنک اسٹڈیز سینٹر۔
10۔ نسیم احمد خان، شعبہ فِزکس۔
11۔ عزیز سلیم حسن، شعبہ میوذولوجی۔
12۔ ایم شمیم اختر، اجمل خاں طبیہ کالج۔
13۔ محمد عارف، اجمل خاں طبیہ کالج۔
14۔ محمد عارف، سلیکشن کمیٹی۔
15۔ ڈاکٹر اظہار الدین، اے ایم یو سِٹی گرلس اسکول۔
16۔ بھور محمد، شعبہ تاریخ۔
17۔ محمد عارف حسن۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز تدریسی عملے کے سلسلے میں اے ایم یو جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے پرنسپل و سی ایم ایس پروفیسر شاہد علی صدیقی نے اپنی وضاحت میں کہا کہ "ملک میں کووڈ۔ 19 کی دوسری لہر آنے کے بعد سے یونیورسٹی کے 18 اساتذہ کی افسوسناک موت ہوئی ہے۔ جن میں سے 15 موت کووڈ۔ 19 سے ہوئی ہیں اور تین اموات دماغ کے تپِ دق، جگر وغیرہ کے مرض سے ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل کالج میں 11 اموات ہوئی ہیں جب کہ تین اموات علی گڑھ کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ چار اساتذہ کا انتقال علی گڑھ سے باہر ہوا ہے۔